سوئی سدرن کا صنعتی شعبے کی گیس بند کرنے کا فیصلہ
سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کل (15 نومبر) سے صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کو ساڑے تین ماہ گیس سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جبکہ برآمدی صنعتوں کو ساڑے تین ماہ گیس کا استعمال 50 فیصد کم کرنے کا نوٹس بھیج دیا۔
سوئی سدرن گیس کی جانب سے 15 نومبر سے 28 فروری تک گیس سپلائی کا پلان دے دیا۔
کراچی چیمبر اورملحقہ سات صنعتی انڈسٹرئیل ایسوسی ایشنز نے کراچی کی صنعتوں کو گیس کی بندش کے نوٹس مسترد کر دیا۔
مطالبہ کیا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے فوری مداخلت کریں، ان کا کہنا ہے کہ کراچی کی صنعتوں کو بند ہونے سے بچائیں۔
کراچی چیمبر آف کامرس اور سات انڈسٹریل ٹاؤن ایسوسی ایشنزسائٹ، لانڈھی، کورنگی، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، سائیٹ سپر ہائی وے اور بن قاسم ایسوسی ایشن نے صنعتوں کو گیس سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔
خصوصی کمیٹی نے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے صنعتوں کو تقریباً چار ماہ گیس کی بندش کے نوٹس جاری کرنے پر انتہائی حیرانگی کا اظہار کیا جبکہ سات انڈسٹریل زون نے سوئی سدرن گیس کی لوڈ شیڈنگ کو مسترد کردیا۔
خصوصی کمیٹی نے کہا کہ موسم سرما میں گیس کی فراہمی کا معاملہ وفاقی حکومت کو بروقت اجاگر کیا گیا تھا، پہلے سے بروقت منصوبہ بندی کرتے ہوئے ضروری اقدامات کرے۔
کمیٹی نے کہا کہ گیس کی مکمل بندش کے بجائے کراچی کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام مناسب اقدامات کیے جائیں۔
مزید کہا کہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے گیس بند ہونے پر برآمدات اور محصولات میں زبردست کمی ہوگی۔
خصوصی کمیٹی کا کہنا ہے کہ صنعتوں کی مکمل بندش کی وجہ سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری پھیل سکتی ہے۔
کمیٹی نے وفاقی حکومت کو تجویز دی تھی کہ موسم سرما میں صنعتوں کو مکمل گیس بندش کے بجائے ہفتے میں دو دن ہر 12 گھنٹے بعد گیس کی سپلائی بند کی جائے۔
خصوصی کمیٹی کے مطابق گیس لوڈ مینجمنٹ کو روٹیشن یعنی گردشی بنیاوں پر ہونا چاہئے۔
Comments are closed on this story.