استنبول دھماکے میں ملوث شامی خاتون گرفتار
تُرک پولیس نے استنبول حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں شامی خاتون کو گرفتار کرلیا
پولیس کے مطابق شامی خاتون کو بم نصب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، وہ کرد عسکریت پسندوں کے لیے کام کرتی تھی۔
گزشتہ شام تاکسم اسکوائرکی استقلال اسٹریٹ پردھماکے کے بعد پولیس نے وسیع پیمانے پرآپریشن شروع کر دیا تھا ۔
وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو نے بھی اس حوالے سے بتایا تھا کہ استقلال اسٹریٹ میں بم رکھنے والی دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ شام ترکیہ کے شہر استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر دھماکے میں 6 افراد جاں بحق اور81 زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دھماکے میں جو بھی ملوث ہے اسے جلد گرفتار کیا جائے گا، ترک قوم دہشتگردی کے آگے نہیں جھکےگی۔
ترکی کے نائب صدرکا کہنا تھا کہ مممکنہ طور پریہ حملہ ایک خاتون نے کیا۔
ترک میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق وسطی استنبول کے علاقے تکسیم اسکوائرمیں ایک مصروف سڑک استقلال اسٹریٹ پر ہونے والے دھماکے کے بعد لوگوں کو جائے وقوعہ سے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی اور دیگر میڈیا نے استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر ایمبولینسوں اور پولیس کی جائے وقوعہ کی طرف جانے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں سیاہ جیکٹ پہنے ایک شخص کو استقلال اسٹریٹ پر مشکوک انداز میں چہل قدمی کرتے اور پھر اچانک دھماکے سے پھٹتے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ سڑک ایک پرہجوم راستہ ہے جو سیاحوں اور مقامی لوگوں میں مقبول ہے، یہاں کئی دکانیں اور ریستوراں ہیں۔ دھماکہ ترکیہ کے وقت کے مطابق شام تقریباً 4 بج کر 20 منٹ پر ہوا۔
استقلال اسٹریٹ کو کارڈن آف کر دیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے دھماکے کی وجوہات کی تحقیق کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.