عمران خان کی اجازت سے اعلیٰ افسر سے تین ملاقاتیں کیں، میجر (ر) خرم کا انکشاف
سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف میجر (ر) خرم حمید نے انکشاف کیا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی اجازت سے ہی اعلیٰ فوجی افسر سے ملاقاتیں کی تھیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوژو“ میں گفتگو کرتے ہوئے میجر (ر) خرم حمید کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کی ایماء پر پارٹی سے نکالا گیا جس کے بعد میں نے پارٹی چیئرمین سے کوئی رابطہ کیا اور نہ اب کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مقامی اخبار سے معلوم ہوا عمران خان نے سٹی پارٹی صدر کو مجھے شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی، نوٹس جاری کرنے کے تیسرے روز میڈیا پر مجھے پارٹی سے نکالے جانے کا نوٹیفکیشن گردش کرنے لگا۔
گزشتہ شام پی ٹی آئی کی جانب سے میجر(ر) خرم حمید روکھڑی کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کرنے کی اطلاع سامنے آئی تھی، پارٹی لیٹر ہیڈ پر جاری خط میں کہا گیا کہ ان کی بنیادی رکنیت پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پرختم کی گئی ہے کیونکہ انہوں نے منظوری کے بغیر پارٹی مؤقف کے خلاف بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: میجر(ر) خرم روکھڑی کون، عمران کے آس پاس کیوں دکھائی دیتے تھے
اس لیٹر ہیڈ پر پاکستان تحریک انصاف میانوالی کے ضلعی صدر سلیم گل خان کے نام اور دستخط ہیں، کیونکہ خرم حمید روکھڑی کے پاس پارٹی کے سینیئر نائب صدر میانوالی کاعہدہ تھا۔
ملاقاتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ میں دونوں فریقین کے مابین مذاکرات کرانا چاہتا تھا، مجھے عمران خان نے ہی اعلیٰ فوجی افسر سے ملنے کی اجازت دی۔
خرم حمید نے کہا کہ ’اعلیٰ فوجی افسر سے میرے بھائیوں والے تعلقات ہیں، میں نے عمران خان کو کہا تھا کہ یہ افسر ایسے نہیں جیسے آپ انہیں سمجھتے ہیں، میری اعلیٰ افسر سے تین ملاقاتیں ہوئیں، سلمان احمد تیسری ملاقات میں میرے ساتھ تھے۔‘
میجر (ر) روکھڑی سلمان احمد نے ساری میٹنگز کے لیے کہا تھا، تین افراد کی کمیٹی بنا کر تفتیش کرلیں کہ سلمان یا میں کون صحیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران سینئر افسر کو معاملات طے کرنے کے لئے عمران خان سے ملنے کی پیشکش کی تھی جس پر وہ راضی ہوگئے تھے، جب کہ بیٹھک کے بعد سلمان احمد نے اس متعلق ایک نوٹ تحریر کرکے عمران خان کو بھی بھجوایا تھا۔
میجر (ر) خرم نے مزید انکشاف کیا کہ اس پورے منفی معاملے کا آغاز شہباز گل نے نجی ٹی وی پر متنازع گفتگو کرکے کیا، جب کہ پارٹی کے اندر ایسے لوگ ہیں جو جعلی آئی ڈیز کے ذریعے منفی ٹرینڈ سیٹ کرتے ہیں، انہیں ٹارگٹ دیا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست نہیں کہ میرا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، پارٹی میں میرا ایک ریکارڈ ہوگا، میں 2014 سے پارٹی میں ایکٹیو ہوں جب کہ عمران خان کو 1999 میں پہلی بار اپنے گھر بلایا تھا۔
میجر (ر) روکھڑی نے کہا کہ میں نے پارٹی کو میانوالی میں آرگنائیز کیا، میں جب میاں والی ضلع کا سینیئر وائس صدربنا اس وقت پارٹی ٹوٹ چکی تھی، عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی پارٹی چھوڑ چکا تھا، میں اس کو پارٹی میں واپس لے کر آیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پارٹی کے گمنام ہیروز کی قدر کریں۔
Comments are closed on this story.