ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022: انگلینڈ، پاکستان کا سفر اور 1992 سے حیرت انگیز مماثلت
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا تاج کس کے سر سجے گا، یہ فیصلہ تو کل ہوگا لیکن ایک دن پہلے ہی اس معرکے کے ہنگامے شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں کل میلبرن میں ٹکرائیں گی۔
ایم سی جی کی چھت پرچمچماتی ٹرافی کی رونمائی میں دونوں ٹیموں کے کپتانوں پرجوش نظر آئے۔
کپتان بابر اعظم ٹرافی گھر لانے کیلئے بے تاب ہیں، بابراعظم کہتے ہیں کھلاڑی پراعتماد ہیں، اچھی کرکٹ کھیل کر ٹائٹل جیتنے کی کوشش کریں گے، انگلینڈ آسان حریف نہیں، لیکن بولرز پر اعتماد ہے۔
دوسری جانب انگلش کپتان جوز بٹلر نے پاکستان سے جیتنا بڑا چیلنج قرار دیا۔
قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان بھی فائنل ٹاکرے کیلئے پرجوش ہیں۔
برطانوی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا انگلینڈ کی پاس ورلڈ کلاس پلئرز موجود ہیں۔ ٹائٹل کیلئے انگلش ٹیم سے تگڑا مقابلہ ہوگا۔
شاداب خان نے کہا کہ ہماری بولنگ لائن بہت مضبوط ہے۔
شائقین بے صبر
کرکٹ کے متوالوں کیلئے ایک ایک سیکنڈ گزارنا مشکل ہورہا ہے، قومی ٹیم کو سپورٹ کرنے کرکٹ شائقین میلبرن پہنچ گئے ہیں۔
جیت کیلیے پرامید مداحوں میں سے کسی نے ہلک کا روپ دھارا تو کوئی بانوے ورلڈ کپ کی جرسی پہن کر آیا۔
دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرنے کیلئے انگلش جگلرز بھی آگئے۔
دونوں ٹیمز کے اعزاز میں میلبرن میں تقریب کا بھی انعقاد ہوا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شائقین کیلیے قائم فین زون میں بھی زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ میلبرن کرکٹ گراؤنڈ دل دل پاکستان اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجنے لگا۔
جنگجوؤں کو وردی کی تلاش
ورلڈ کپ کی آخری جنگ کیلئے جنگ جنگجوؤں کے ساتھ ساتھ عوام بھی وردی کی تلاش میں ہیں۔
لوگ قومی ٹیم کی شرٹ کی تلاش میں سرگرداں ہیں، ممی پاپا کے ساتھ بچہ پارٹی بھی خریداری کیلئے دکانوں پر پہنچی، کیونکہ بابر اور رضوان بن کر میچ دیکھنے کا اپنی ہی چسکا ہے۔
گاہکوں کا رش دیکھ کر دکانداربھی خوش نظر آئے، سب کی دعا ہے۔۔ ٹیم جیت جائے اور ٹرافی گھر آجائے، پھر ایسا ہو جشن کہ مزہ آجائے۔
سابق ریکارڈ اچھا نہیں
ٹی ٹوئںٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کا انگلینڈ کے خلاف ریکارڈ اچھا نہیں۔ ورلڈکپ تاریخ میں بھی گرین شرٹس انگلش ٹیم سے کوئی میچ نہ جیت سکے۔
مختصرفارمیٹ میں پاکستان کے خلاف انگلینڈ کا پلڑا بھاری رہا۔ اٹھائیس میچزکھیلے گئے جن میں سے اٹھارہ میچز انگلینڈ کے نام رہے جبکہ نو میں پاکستان نے فتح سمیٹی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں دو بار ٹکراؤ ہوا۔ دونوں مواقع پرانگلش ٹیم نے ہی میدان مارا۔
اب پاکستان اورانگلینڈ تیسری بار فائنل میں ان ایکشن ہوں گے۔
2007 کے فائنل میں قومی ٹیم کو شکست ہوئی، گرین شرٹس نے 2009 میں سری لنکا کو ڈھیر کیا اورچیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
انگلش ٹیم 2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں فاتح رہی تو 2016 میں اسے دلچسپ فائنل میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
ورلڈکپ 2022 اور 1992 میں مماثلت
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 اور 1992 کے حالات میں کافی مماثلت دکھائی دے رہی ہے، بانوے کی طرح یہاں بھی فائنل میں پاکستان اور انگلینڈ آمنے سامنے ہیں اور بانوے کی طرح ہی اس بار بھی آسٹریلیا میزبان ہے۔
بانوے میں پاکستان نے میلبرن سے شکست کا آغاز کیا اور پھر میلبرن میں ہی ٹائٹل جیتا۔ اس بار بھی میلبرن میں شروعات شکست سے ہوئی اور اب فائنل بھی میلبرن میں ہی ہوگا۔
بانوے میں لگاتار تین میچز جیت کر پاکستان نے کم بیک کیا، 2022 میں بھی کچھ ایسا ہی نظر آیا۔
وہاں پاکستان نے فیورٹ نیوزی لینڈ کوسیمی فائنل میں ہرایا تو 2022 میں بھی سیمی فائنل میں کیویز کا قصہ تمام کیا۔
بانوے میں بھی دوسری فائنلسٹ انگلش ٹیم تھی اور اب تیس سال بعد بھی پاکستان کا فائنل ٹاکرا انگلینڈ سے ہی ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں پاکستانی ٹیم کا سفر
ورلڈکپ میں مایوس کن آغاز ہوا پھر گرین شرٹس نے دھماکے دار کم بیک کیا، ابتدائی دو میچز ہارنے کے بعد امیدیں ٹوٹنے لگیں تو ناقابل یقین ٹیم نے ناممکن کو ممکن کردکھایا۔
ہلے نیدر لینڈز کو ہرایا پھر جنوبی افریقا کو پچھاڑ کر مومینٹم بنایا۔ نیدرلینڈز کے ذریعے راستہ صاف ہونے کی دیر تھی کہ شاہینوں نے پھر کسی کو نہ بخشا۔
آخری گروپ میچ میں بنگال ٹائیگرز کو بے حال کیا پھر سیمی فائنل میں پہنچ کرکیویز کا شکار کیا۔
قوم کی دعاؤں اورجیت کی لگن سے پاکستان ٹیم تیسری بار ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچی۔
انگلش ٹیم کا سفر
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 میں انگلینڈ بطور فیورٹس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں آئے۔ افغانستان کیخلاف دھکا اسٹارٹ لیا، آئرلینڈ کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست ہوئی، آسٹریلیا سے میچ بارش کی نذر ہوا تو آگے جانے کا راستہ بھی کٹھن ہوگیا۔ پھر بقیہ دونوں میچزمیں دھاک بٹھائی۔
پہلے نیوزی لینڈ کو روند ڈالا تو آخری گروپ میچ میں لنکا ڈھا دی اور بہتر رن ریٹ پر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
سیمی فائنل میں بھارت کو دھول چٹائی اور تیسری بار میگا ایونٹ کا فائنل کھیلنے کی ٹکٹ کٹائی۔
بارش ہوگئی تو؟
میچ پاکستانی وقت کے مطابق دن ایک بجے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے پر جھپٹنے کی حکمت عملی بنالی ہے۔
فائنل کے روز بارش کی بھی پیشگوئی ہے۔ ریزرو ڈے پر بھی میچ مکمل نہ ہوا تو دونوں ٹیمیں مشترکہ چیمپئن ہوں گی۔
Comments are closed on this story.