کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”ایف ٹی ایکس“ کا دیوالیہ ہونے کا اعلان
بحران زدہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”ایف ٹی ایکس“ نے امریکہ میں دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا ہے اور اس کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) سیم بینک مین فرائیڈ مستعفی ہوگئے ہیں۔
دیوالیہ ہونے سے پہلے دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”بائنانس“ اپنے حریف ”ایف ٹی ایکس“ کو خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، لیکن بعد میں بائنانس پیچھے ہٹ گئی۔ جس کے بعد ایف ٹی ایک وک بنکرپسی کیلئے فائل کرنا پڑا۔
ایف ٹی ایکس گروپ نے جمعہ کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے ”چیپٹر 11“ کے تحت دیوالیہ پن کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
باب 11 ایک امریکی طریقہ کار ہے جو کمپنی کو کام جاری رکھتے ہوئے عدالت کی نگرانی میں اپنے قرضوں کی تنظیم نو کی اجازت دیتا ہے۔
کمپنی نے مزید کہا کہ اس نے ”تمام عالمی اسٹیک ہولڈرز کے فائدے کے لیے اثاثوں کا جائزہ لینے اور رقم کمانے کے لیے ایک منظم عمل شروع کر دیا ہے۔“
نقدی کی کمی کا شکار کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ جان جے رے کو فوری طور پر چیف ایگزیکٹو مقرر کیا گیا ہے۔
جان جے رے نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بیان میں کہا کہ ”مختلف ممالک میں ایف ٹی ایکس گروپ کے ملازمین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایف ٹی ایکس گروپ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے اور مسٹر رے اور آزاد پیشہ ور افراد کو چیپٹر 11 کی کارروائی کے دوران کاموں میں مدد کریں گے۔“
بائنانس نے منگل کو ایف ٹی ایکس ڈاٹ کام خریدنے پر اتفاق کیا تھا لیکن ایک دن بعد ہی پیچھے ہٹ گئی۔
بائنانس کے چیف ایگزیکٹو چانگ پینگ ژاؤ نے معاہدہ ٹوٹنے کے بعد ایف ٹی ایکس کے خلاف کسی بھی سازش کے الزامات کو رد کردیا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا، ”ایف ٹی ایکس کا نیچے جانا انڈسٹری میں کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔ اسے ہمارے لیے جیت کے طور پر مت دیکھیں۔ صارف کا اعتماد بری طرح متزلزل ہوا ہے۔“
ایک موقع پر ایف ٹی ایکس کی مالیت 32 بلین ڈالرز تھی، لیکن اب اس کا یوں دیوالیہ ہونا انتہائی حیران کن ہے۔
ایف ٹی ایکس کا زوال کھیلوں کی دنیا تک پھیل گیا ہے، جہاں باسکٹ بال ٹیم میامی ہیٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایف ٹی ایکس ایرینا کا نام تبدیل کریں گے، جبکہ مرسڈیز فارمولا ون ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایف ٹی ایکس کے ساتھ اسپانسر شپ ڈیل کو معطل کر دیا ہے اور کمپنی کے لوگو کو اپنی کاروں سے ہٹا دیا ہے۔
کرپٹو سرمایہ کاری کی دنیا میں بنک مین فرائیڈ کی اچھی حیثیت کے باوجود واشنگٹن میں ایف ٹی ایکس کے مالی استحکام کے بارے میں شکوک و شبہات پہلے سے ہی بڑھ رہے تھے۔
امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کے سابق وکیل ہاورڈ فشر نے جمعے کوامریکی نیوز چینل کو کہا، ”ہم بالکل نہیں جانتے کہ کیا ہوا، لیکن تمام رپورٹنگ سے ایسا لگتا ہے کہ بہت زیادہ بدانتظامی ہوئی ہے۔“
نیویارک ٹائمز کے مطابق، کمپنی فی الحال ایس ای سی کے زیر تفتیش ہے۔
میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ایف ٹی ایکس کو دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے تقریباً 8 بلین ڈالر تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.