ارشد شریف کو کینیا کی پولیس نے ٹارگٹ کر کے مارا، ڈی جی ایف آئی اے
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ نے وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا کی پولیس نے ٹارگٹ کر کے مارا، چار شوٹرز میں سے ایک زخمی افسر کو پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش کرنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اجازت دے گی تو اگلا اقدام ایکسٹرا ڈیشن ایکٹ کے سیکشن چار کے تحت پاکستان کے اندر ایف آئی اے میں اندراج کرنا ہے۔
ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ زخمی افسر چار اہلکاروں میں شامل ہے، جنہوں نے فائرنگ کی پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم اب متحدہ عرب امارات جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسٹرا ڈیشن ایکٹ کے تحت پاکستان کے اندر اندراج کرنا ہے، لیکن یہ وفاقی حکومت اس کے احکامات جاری کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے کینین پولیس کے 3 شوٹرز سے پوچھ گچھ کی، ان کے بیانات غیرمنطقی تھے، گھمبیر نوعیت کا تضاد تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تینوں شوٹرز نے کینیا کی پولیس کا بیان ہی دہرایا، گاڑی نہ رکنے پر اس پر فائرنگ کر دی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ شوٹرز نے دعوی کیا کہ ان پر بھی گاڑی سے فائرنگ کی گئی۔
Comments are closed on this story.