میجر(ر) خرم روکھڑی کون، عمران کے آس پاس کیوں دکھائی دیتے تھے
ملکی سیاسی صورتحال میں تازہ ترین انٹری میجر(ر) خرم حمید روکھڑی کی ہے جو ٹی وی میزبان حامد میرکے ایک پروگرام میں شرکت کے بعد سے سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔
میجرخرم حمید روکھڑی نے جمعرات کی شب آن ائرجانے والے اس پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی منشا سے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کیے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ ایک ملاقات میں عمران خان کے قریبی ساتھی اور فوکل پرسن گلوکار سلمان احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔
عمران خان پر حملے کے ذمہ داروں میں فوجی افسر کا نام شامل کیے جانے سے متعلق موقف کو درست نہ ماننے والے اور پاک فوج پرتنقید کے خلاف اپنی ہی جماعت پر ناراضگی کا اظہار کرنے والے میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کی کوششوں سے متعلق کئی ملاقاتیں کیں لیکن عمران خان نے 2 بارملاقات کیلئے بلوانے کے باوجود ملاقات نہیں کی۔
مزید پڑھیے: عمران پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرائے گئے فوجی افسرسے سلمان احمد کی درخواست
اس انٹرویو کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں خصوصاً فواد چوہدری اور شہباز گل کی جانب سے ردعمل میں انہیں پہچاننے سے ہی انکار کردیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پرعمران خان سمیت دیگرمرکزی رہنماؤں کے ساتھ ان کی کئی مواقع پر لی جانے والی تصاویروائرل ہیں۔
حامد میر نے ردعمل میں پی ٹی آئی رہنماؤں کا نام لیے بغیر ٹوئٹرپرشیئرکی جانے والی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا، ”گُستاخی معاف! صرف چند ہفتے پہلے خان صاحب جلسے سے خطاب کے لیے مظفرآباد پہنچے تو وہاں ان کا استقبال کرنے والوں میں وزیراعظم آزاد کشمیرکے ساتھ خرم بھی موجود تھے“۔
معاملے پر پی ٹی آئی کو حریف جماعتوں اور دیگرصارفین کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا جنہوں نے حامد میرکی طرز پرٹویٹس میں انہیں یاد دلایا کہ ماضی میں وہ خرم حمید روکھڑی کو جانتے تھے۔
جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد فریق نے بھی بظاہر طنزیہ سوالات پر مشتمل ایک ٹویٹ کیا جس میں خرم روکھڑی کو عمران خان سے محو گفتگو دیکھا اجسکتا ہے۔
سوشل میڈیا پرپی ٹی آئی رہنماؤں کے انکار کی گرد ابھی بیٹھی بھی نہ تھی کہ اگلی خبرنے سبھی کو نیا موضوع فراہم کردیا۔
گزشتہ شام پی ٹی آئی کی جانب سے میجر(ر) خرم حمید روکھڑی کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کرنے کی اطلاع سامنے آئی، پارٹی لیٹرہیڈ پرجاری خط میں کہا گیا کہ ان کی بنیادی رکنیت پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پرختم کی گئی ہے کیونکہ انہوں نے منظوری کے بغیرپارٹی موقف کے خلاف بات کی۔
اس لیٹرہیڈ پرپاکستان تحریک انصاف میانوالی کے ضلعی صدرسلیم گل خان کے نام اوردستخط ہیں کیونکہ خرم حمید روکھڑی کے پاس پارٹی کے سینیئرنائب صدرمیانوالی کاعہدہ تھا۔
خرم حمید سے منسوب ٹوئٹراکاؤنٹ سے اس فیصلے پرشکریہ کہتے ہوئے پوچھا گیا کہ بغیرکسی باضابطہ کارروائی کے اتنی جلدی کیوں؟
بنیادی رکنیت معظل کیے جانے کی خبرپرصارفین اور معروف شخصیات نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی رہنما تو انہیں جاننے سے ہی انکاری تھے تو اب رکنیت معطل کرنا کیا کھلا تضاد نہیں ۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں حامد میرکو یہ بھی کہا تھا کہ، ”آپ کے پروگرام میں تحریک انصاف کے لوگ نہیں جاتے کیونکہ جیو کا بائیکاٹ ہے، لیکن آپ ویسے فون کر کے پوزیشن پوچھ لیا کریں مناسب نہیں کہ آپ اپنے ناظرین کو غلط مؤقف دیں جس کا پارٹی سے تعلق نہ ہو“۔
پاکستان تحریک انصاف کے چند حمایتیوں کی جانب سے یہ دعویٰ بھی دیکھنے میں آیا کہ میجر (ر) خرم حمید روکھڑی اپنی فیملی کے ذریعےعمران خان کی بہن سے رابطے میں آئے ، وہ صوبائی ٹکٹ کے خواہاں تھےجسے نہ دیے جانے پراب مخالفت پراترآئے ہیں۔
Comments are closed on this story.