پی ٹی آئی کا لانگ مارچ وزیرآباد سے شروع ہوکر وزیرآباد پر ہی ختم
پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ وزیرآباد سے شروع ہوکر وزیرآباد پر ہی ختم ہوگیا، عمران خان کے ویڈیو لنک سے خطاب کے بعد کارکن گھروں کو روانہ ہوگئے، حقیقی آزادی مارچ اب کل گجرات سے نکلے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا کنٹینر 7 روز بعد دوبارہ سڑکوں پر آنے کو تیار ہے۔
حقیقی آزادی مارچ کا آغازوزیر آباد اولڈ کچہری سے کیا جائے گا، عمران خان پرحملے بعد دوسرا کنٹینر تیار کرلیا گیا جس میں بلٹ پروف روسٹرم بھی نصب کیا گیا ہے۔
نائب چیئرمین پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی وزیر آباد سے لانگ مارچ کی قیادت سنبھالیں گے جبکہ عمران خان کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے جس کے لیے اسکرین نصب کردی گئی۔
پی ٹی آئی رہنما پُرعزم
پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے مارچ سے خطاب میں کہا کہ میرے اللہ نے میری حفاظت کی ہوئی ہے، ایک ادارے کے لوگ اس حد تک گر جائیں جو کسی کی عزت نہ رکھیں ان کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ جنہوں نے یہ سب کیا میں ان کو چھوڑنے والا نہیں ہوں، اگر کرپشن کی ہوتی تو وہ منظرعام پر لے کر آتے تو مزہ آتا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا جھنڈا سندھ پر بھی لہرائے گا، شاہ محمود قریشی
انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہمارا ایک ایک قدم عمران خان کے ساتھ ہوگا، عمران خان کے ساتھ ملک کی خدمت کے لئے آگے بڑھوں گا، عزت اور ذلت رب کی ذات دیتی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری منزل اب قریب ہے، بہت جلد اس ملک میں عوام کا راج ہوگا، ہم نہ جھکے ہیں نہ ہی جھکیں گے۔
حماد اظہر نے کہا کہ ظالموں نے ارشد شریف کے سچ کو چھپانے کی کوشش کی ، اعظم سواتی سے سازش کی کوشش کی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا، ان کو کٹھہرے میں آنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کو چپ کرانے کے لئے گولیاں ماری گئیں‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ڈرانے کی کوشش کی، لیکن اب ہم خاموش نہیں رہنے والے۔
وزیر آباد سے مارچ کا آغاز
شاہ محمود قریشی وزیرآباد پہنچ چکے ہیں جو آج صبح 11 بجے سیالکوٹ موٹر وے سے وزیر آباد کے لئے روانہ ہوئے تھے، موٹروے کے داخلی راستے پر پی ٹی آئی کارکنان نے شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔
شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں نے کچہری چوک وزیرآباد میں شرکا سے خطاب کیا جس کے بعد مارچ کے شرکاء وزیرآباد میں قیام کریں گے۔
اگلے دن حقیقی آزادی مارچ گجرات سے شروع ہو کر اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کرے گا۔ دوسری جانب اسد عمر فیصل آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔
لانگ مارچ کے دوران حکومت پنجاب کی جانب سے سیکورٹی انتظامات کو یقینی بناتے ہوئے کنٹینر پر بلٹ پروف روسٹرم لگایا گیا جبکہ سیکورٹی کیلئے ڈرون کیمروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔ مہیا کی گئی لسٹ کے علاوہ کوئی بھی شخص کنٹینر پر سوار نہیں ہو سکے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی ویڈیو پیغام میں شام ساڑھے 4 بجے وزیرآباد کے کارکنوں سے خطاب کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مارچ وہیں سے شروع ہوگا جہاں رکا تھا۔
ڈی پی او غضنفر شاہ کے مطابق 3 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے، پولیس اہلکاروں کے ہمراہ ایلیٹ فورس بھی سیکیورٹی پر تعینات ہوگی، سمبڑیال سے وزیر آباد جانب روڈ پر 2مقامات پر ڈاؤزن لگا دی گئی ہیں۔
دوسری جانب عمران خان کے دونوں صاحبزادے قاسم اور سلیمان بھی لندن سے لاہور پہنچ گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد برطانیہ میں اپنے بچوں سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا۔
عمران خان اپنی رہائشگاہ زمان پارک میں موجود ہیں جہاں پارٹی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
لانگ مارچ کے روٹ کو فول پروف سیکیورٹی دینے کے احکامات جاری
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لانگ مارچ کے روٹ کو فول پروف سیکیورٹی دینے کے احکامات جاری کردئیے۔
وزیراعلٰی پنجاب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں لانگ مارچ قافلے کے ٹوبہ ٹیک سنگھ والے روٹ کے سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے پورے روٹ پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ والے روٹ کے لانگ مارچ کے شرکاء کو بھی بہترین سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے لانگ مارچ اور روٹ کی نگرانی کی جائے گی۔ روٹ کے راستے میں عمارتوں کی چھتوں پر پولیس کمانڈوز تعینات کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں پولیس حکام اور انتظامی افسران کو واضح ہدایات جاری کردیں۔
اسد عمر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لانگ مارچ کے قافلے کو لیڈ کریں گے۔ قافلہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، فیصل آباد، جڑانوالہ، چنیوٹ اور دیگر شہروں سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا۔
وزیر آباد سے شروع ہونے والا لانگ مارچ اپنے مقرر کردہ روٹ سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لانگ مارچ کے پورے روٹ پرامن عامہ برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔ وضع کردہ سکیورٹی پلان پر من وعن عملدرآمد یقینی بنایاجائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے لئے کھانے کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت بھی کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کرے گا۔ روٹ کے ہر ضلع میں پی ٹی آئی کی قیادت سے مشاورت کیلئے فوکل پرسن تعینات کر دیئے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ میں شریک سیاسی رہنماؤں اور شرکاء کو ہائی لیول سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کنٹینر پر بلٹ پروف روسٹرم اور بلٹ پروف شیلڈز کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ لانگ مارچ کے شرکاء پہلے بھی پرامن رہے اور اب بھی پرامن رہیں گے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس اور انتظامیہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے۔ تمام متعلقہ ادارے بہترین کوآرڈینیشن کے تحت امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنائیں۔ ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے متبادل انتظامات کیے جائیں۔ کوآرڈینیشن کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کرے اورصورتحال کے تناظرمیں اقدامات کیے جائیں۔
Comments are closed on this story.