Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

میٹا کو نقصان، مارک زکربرگ کا 11 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ

فارغ کی جانے والی تعداد کمپنی کی کُل افرادی قوت کا 13 فیصد ہے۔
شائع 09 نومبر 2022 05:37pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر (سی ای او) مارک زکر برگ نے بدھ کے روز ملازمین کو لکھے گئے خط میں اطلاع دی کہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی ”میٹا“ اپنے 11 ہزار لوگوں کو نوکری سے فارغ کر رہی ہے جو کہ اس کی افرادی قوت کا تقریباً 13 فیصد ہے۔

مارعک زکر برگ نے کہا کہ کمپنی گرتی آمدنی اور ٹیک انڈسٹری کی وسیع تر پریشانیوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔

میٹا میں نوکریوں پر زوال ٹوئٹر پر اس کے نئے مالک، ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے بڑے پیمانے پر چھانٹی کے صرف ایک ہفتے بعد آیا ہے۔ ان کے علاوہ دیگر ٹیک کمپنیوں میں بھی ملازمتوں میں بے شمار کمی کی گئی ہے۔

زکربرگ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے وبائی امراض کے خاتمے کے بعد بھی تیز رفتار ترقی کی توقع کرتے ہوئے جارحانہ طور پر ملازمت کا فیصلہ کیا، ”بدقسمتی سے، یہ میری توقع کے مطابق نہیں ہوا۔“

زکر برگ نے مزید کہا کہ ”نہ صرف آن لائن تجارت پہلے کے رجحانات پر واپس آگئی ہے، بلکہ معاشی بدحالی، بڑھتی ہوئی مسابقت، اور اشتہارات کے سگنل کے نقصان نے ہماری آمدنی میری توقع سے بہت کم کر دی ہے۔ مجھ سے یہ غلطی ہوئی، اور میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں۔“

میٹا نے دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی طرح وبائی لاک ڈاؤن کے دور میں مالیاتی فروغ کا لطف اٹھایا کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ گھر میں رہتے تھے اور اپنے فون اور کمپیوٹرز پر اسکرول کرتے تھے۔ لیکن جیسے ہی لاک ڈاؤن ختم ہوا اور لوگوں نے دوبارہ باہر جانا شروع کر دیا اور آمدنی میں اضافہ کم ہونے لگا۔

معاشی سست روی اور آن لائن اشتہارات (میٹا کے سب سے بڑے آمدنی کے ذریعہ) پر سنگین اثرات نے میٹا کی پریشانیوں میں حصہ ڈالا ہے۔ اس موسم گرما میں، میٹا نے تاریخ میں اپنی پہلی سہ ماہی آمدنی میں کمی پوسٹ کی، اس کے بعد موسم خزاں میں ایک اور بڑی کمی ہوئی۔

کچھ درد کمپنی کے لیے مخصوص ہوتے ہیں، جبکہ کچھ کا تعلق وسیع تر اقتصادی اور تکنیکی قوتوں سے ہوتا ہے۔

پچھلے ہفتے، ٹوئٹر نے اپنے ساڑھے سات ہزار ملازمین میں سے نصف کو فارغ کر دیا تھا، جو کہ مسک کی قیادت سنبھالتے ہی پیدا ہونے والی ایک افراتفری کا حصہ تھا۔

میٹا نے ”میٹاورس“ میں سالانہ 10 بلین ڈالر ڈال کر سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا ہے کیونکہ اس سے سوشل میڈیا سے توجہ ہٹ رہی ہے۔

میٹا اور اس کے مشتہرین ممکنہ کساد بازاری کے لیے تیار ہیں۔ ایپل کے پرائیویسی ٹولز کا چیلنج بھی ہے جو فیس بک، انسٹاگرام اور اسنیپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے لوگوں کو ان کی رضامندی کے بغیر ٹریک کرنا اور ان کے لیے اشتہارات کو ہدف بنانا مشکل بنا دیتے ہیں۔

ٹک ٹاک سے مقابلہ بھی ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے، کیونکہ نوجوان متبادل کے طور پر انسٹاگرام پر ویڈیو شیئرنگ ایپ کی طرف آتے ہیں، جس کا مالک میٹا بھی ہے۔

زکربرگ نے کہا، ”ہم نے اپنے کاروبار میں اخراجات کو کم کیا ہے، بشمول بجٹ کو کم کرنا، مراعات کو کم کرنا، اور اپنے رئیل اسٹیٹ کے اثرات کو کم کرنا۔“

انہوں نے بیان میں کہا کہ ”ہم اپنی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ٹیموں کی تنظیم نو کر رہے ہیں۔ لیکن صرف یہ اقدامات ہمارے اخراجات کو ہماری آمدنی میں اضافے کے مطابق نہیں لائیں گے، اس لیے میں نے لوگوں کو فارغ کرنے کا سخت فیصلہ بھی کیا ہے۔“

زکربرگ نے بدھ کو ملازمین کو بتایا کہ انہیں ایک ای میل موصول ہوگی جس میں انہیں بتایا جائے گا کہ آیا وہ چھوڑے جانے والوں میں شامل ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معلومات کی حساس نوعیت کی وجہ سے زیادہ تر کمپنی کے نظام تک رسائی ان لوگوں کے لیے منقطع ہو جائے گی جو اپنی ملازمتیں کھو دیتے ہیں۔

زکربرگ نے کہا کہ “ لیکن، ہم دن بھر ای میل ایڈریسز کو فعال رکھتے ہیں تاکہ ہر کوئی الوداع کہہ سکے۔“

زکربرگ نے کہا کہ سابق ملازمین کو 16 ہفتوں کی بنیادی تنخواہ کے علاوہ کمپنی کے ساتھ ہر سال کے لیے دو اضافی ہفتہ ملے گا۔ ان ملازمین اور ان کے اہل خانہ کا ہیلتھ انشورنس چھ ماہ تک جاری رہے گا۔

میٹا پلیٹ فارمز انکارپوریشن کے حصص بدھ کو افتتاحی گھنٹی سے پہلے 4 فیصد گرے تھے۔

فیس بک

Mark Zuckerberg

Meta Inc