Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

احتجاج ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی نے وضاحت کردی

عمران خان احتجاج ختم کرنے سے متعلق کچھ دیر میں باضابطہ ویڈیو بیان جاری کریں گے، ذرائع
اپ ڈیٹ 08 نومبر 2022 09:32pm
پی ٹی آئی احتجاج۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی احتجاج۔ فوٹو — فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مختلف شہروں میں جاری احتجاج ختم کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

ترجمان پنجاب حکومت اور رہنما پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سےایسی ہدایات جاری نہیں کی گئیں، راولپنڈی اوراسلام آباد کےاحتجاج جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں شرکت یقینی بنانے کے لئے دیگراضلاع میں احتجاج ختم کیا جا رہا ہے، حقیقی آزادی مارچ پوری قوت کے ساتھ شروع کرنے جارہے ہیں جسے اسلام آباد پہنچایا جائے گا۔

اس سے قبل ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا تھا پارٹی چیئرمین عمران خان احتجاج ختم کرنے سے متعلق کچھ دیر میں باضابطہ ویڈیو بیان جاری کریں گے۔

پارٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات کے باعث احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: راولپنڈی میں دوسرے روز بھی ٹریفک متاثر، اسکول بند

واضح رہے کہ راولپنڈی میں مسلسل دوسرے روز بھی پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے متعدد مقامات کو بلاک کرنے کے بعد جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

منگل کی صبح اسلام آباد تک رسائی مشکل ہونے کے بعد شہریوں کو اسلام آباد میں داخلے کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے پر مجبور ہونا پڑا، راولپنڈی کے اسکول بھی دو دن کے لیے بند کر دیے گئے۔

دوسری جانب عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے معاملے پر آئی جی پنجاب کے دفتر کے باہر وکلا نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

انصاف یوتھ ونگ اور انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

اس کے علاوہ وزارت داخلہ بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹریز کو امن و امان کی صورتحال قائم رکھنے کے لئے خط لکھ چکا ہے۔

خط میں وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی زمہ داری ہے، لہٰذا تمام بند شاہراوں سے مظاہرین کو فوری ہٹایا جائے۔

imran khan

PTI protest

Azadi march Nov8 2022

Azadi March Nov9 2022