نیب نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کردیں
قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔
نیب نے کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خان سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کرلیا ۔
اس کے ساتھ ساتھ نیب نے کیس میں کابینہ ڈویژن، سرکاری توشہ خانہ کے افسران اور صحافی رانا ابرار خالد کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے۔
ڈی جی نیب راولپنڈی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ تحائف لیتے ہوئے اشیاء کے کم ریٹ لگائے جانے کا انکشاف ہوا، 3 گھڑیوں کی خریداری میں اپریزر رپورٹ بھی مشکوک قراردی گئی ہے جبکہ 3 قیمتی گھڑیوں، گراف اور رولیکس کی انڈرانوائسنگ کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان نے تحائف خریدتے ہوئے رقوم کی ادائیگی بھی کسی اور کے اکاؤنٹ سے کی۔
کیس کا پس منظر
سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔
آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے جب کہ سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو بھی آئین کی اسی شق کے تحت اسی نوعیت کے معاملے میں تاحیات نااہلی قرار دیا گیا تھا، ان پر اپنے بیٹے سے متوقع طور پر وصول نہ ہونے والی سزا گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام تھا۔
Comments are closed on this story.