آزادی مارچ پر حملے میں زخمی 13 سالہ اریب نظرانداز
پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر حملے کے دوران 14زخمی افراد میں سے نظام آباد کا رہائشی 13سالہ اریب بھی شامل ہے۔
13سالہ اریب شکیل وزیرآباد کے علاقہ نظام آباد کا رہائشی اور 8 ویں جماعت کا طالب علم ہے، وہ عمران خان کا شیدائی ہے، 3 نومبر کو عمران خان کے وزیرآباد میں پہنچنے والے حقیقی آزادی لانگ مارچ کے موقع پر خوب تیار ہو کر اللہ والا چوک پہنچ گیا جہاں کنٹینر پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں اندھی گولی کا شکار ہو کر زخمی ہو گیا، گولی اریب کے پیٹ میں ایک جانب سے داخل ہو کر دوسری جانب نکل گئی۔
اریب کی والدہ کا کہنا ہے کہ اریب نے اسے اسپتال میں بتایا کہ عمران خان نے حملے سے پہلے اسے دیکھ کر 2بار وکٹری کا نشان بنایا جبکہ اریب کی بہن کا کہنا ہے کہ اریب عمران خان کو بہت پسند کرتا ہے۔
اریب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال گوجرانوالہ میں زیرعلاج ہے، اس کے اہلخانہ شکوہ کررہے ہیں کہ اریب عمران خان سے جنون کی حد تک محبت کرتاہے لیکن مرکزی اور مقامی قیادت میں سے کسی نے اریب کا حال تک نہیں پوچھا۔
اریب کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور کپتان سے ملوایا جائے اور اسے تعلیمی وظائف سے نوازا جائے۔
Comments are closed on this story.