Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران کے الزامات پر وزیراعظم کا چیف جسٹس سے فُل کورٹ کمیشن بنانے کا مطالبہ

میرے، راناثنا اور ایک اعلیٰ فوجی افسر پر الزامات لگائے گئے، اس موقع پر سخت الفاظ سے گریز کرنا چاہئے
اپ ڈیٹ 05 نومبر 2022 11:52pm
فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز
فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے لگائے الزامات پر چیف جسٹس آف پاکستان سے فُل کورٹ پر مبنی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلوس میں فائرنگ کی بھرپور مذمت کی، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے نے مذمت کی، پنجاب حکومت سے واقعہ کی تحقیقات کا کہا ہے، ان کی معاونت کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ واقعہ کے بعد میں نے اپنی پریس کانفرنس ملتوی کردی، اللہ تعالیٰ جاں بحق شخص کے درجات بلند اور زخمیوں کو جلد صحت عطا فرمائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ میرے، رانا ثنا اور ایک اعلیٰ فوجی افسر پر الزامات لگائے گئے، اس موقع پر سخت الفاظ سے گریز کرنا چاہئے، جھوٹ بدنیتی سےآپ قوم کوتباہی کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

عمران، نواز کا مشترکہ دوست ”ٹومو“ کون؟

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کے لئے ہمیں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، سازشوں کے ذریعے قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے، عمران خان جنرل باجوہ کی تعریفیں کیا کرتے تھے، جس ادارے نے عمران خان پر اتنا بڑا احسان کیا، اب عمران افواج پاکستان پر ہی دشمن کی طرح حملہ آور ہیں، بھارت میں ان الزامات پر شادیانے بجائے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اداروں پر سنگین الزامات لگارہے ہیں، یہ سر سے پاؤں سے جھوٹ کا مجسمہ ہیں، یہ اپنے جھوٹ سے قوم کو پٹری سے ہٹانا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب حکومت کو تھریٹ الرٹ سے پہلے آگاہ کیا تھا، واقعے کا مقدمہ درج کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، اب تک جاں بحق شخص کا پوسٹ مارٹم کیوں نہیں ہوا؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پہلے چار اور بعد میں 3 لوگوں پر الزام عائد کیا، اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لے آئیں، اگر ہلکا سا سازش کا ثبوت رانا ثناء میرے یا فوجی افسر کے خلاف سامنے آجائے تو میں وزارت عظمیٰ کے ساتھ ساتھ سیاست کو بھی خیر باد کہہ دوں گا اور عدالت عظمیٰ اب بھی خاموش رہی تو بڑا ظلم ہوگا۔

شہباز شریف نے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا فساد و فتنہ ختم کرنے کے لئے اس معاملے کا فُل کورٹ پر مبنی کمیشن تشکیل دیا جائے، یہ فُل کورٹ ارشد شریف قتل کی بھی انکوائری کرے جس میں جونیئر، سینئر ججز بھی شامل ہوں، میں آپ سے خط کے ذریعے درخواست بھی کروں گا اور مجھے امید ہے کہ میری اس درخواست کی پذیرائی ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر آج آپ نے میری اس درخواست کو قبول نہیں فرمایا تو پھر آںے والے وقتوں میں ہمیشہ سوال اُٹھتے رہیں گے، یہ فتنہ اور سازش عدالت کی فُل کورٹ کی کمیشن کے ذریعے ہی سامنے آئیں گے، معاملے پر کمیشن کا جو فیصلہ ہوگا میں اسے من و عن قبول کروں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ زیورات عمران خان کے خلاف منہ بولتا ثبوت ہیں، عمران نے ماڈل ٹاؤن کی لاشوں پر سیاست کی، انہوں نے ہر موقع پر اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، اداروں کے لئے جانور، نیوٹرل جیسے الفاظ استعمال کئے جا رہے ہیں، 75 سال میں یہ ملکی سیاست پر سب سے بڑا بوجھ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اہم تعیناتی وقت پر ہو جائے گی، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، البتہ پہلے بھی چینی صدر کے دورے کے موقع پر دھرنا دیا گیا، یہ مارچ میرا دورہ چین ناکام بنانے کے لئے تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ نے تاریخی سپورٹ دی، 75 سال میں کسی کو ادارے کی جانب سے ایسی سپورٹ نہیں دی گئی تاہم عمران خان آج اسی ادارے پر الزامات لگا رہے ہیں جب کہ اعظم سواتی کے الزامات کی بھی انکوائری کرائیں گے۔

Shehbaz Sharif

اسلام آباد

imran khan