آئی ایس پی آر کے بیان پر اسد عمر کا ادارے سے سوال
اسدعمر نے کنٹینرفائرنگ سے متعلق پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے الزامات کے ردعمل میں آئی ایس پی آرکے بیان پراپنا موقف دیا ہے۔
گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ادارے کے خلاف عمران خان کے بے بنیاد اورغیر ذمہ دارانہ الزامات ناقابل قبول ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے بالخصوص ایک اعلیٰ فوجی افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات ناقابل قبول ہیں۔
آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ مطابق الزامات سے فوجیوں کی عزت کو داغ دار کیا جا رہا ہے، کسی کو ادارے، افسران کی بے عزتی کی اجازت نہیں دی جائے گی، ادارہ پورے شدومد سے اپنے افسروں اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا۔
ردعمل میں اسدعمر نے وزیردفاع خواجہ آصف کی ماضی میں قومی اسمبلی میں کی جانے والی تقریرکا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، “ اگرآئی ایس پی آرجانناچاہتا ہے کہ شہداء اور ادارے کی بے عزتی کیسی ہوتی ہے تو انہیں صرف موجودہ وزیردفاع کی قومی اسمبلی میں کی جانے والی وہ مشہور تقریرسننی ہے جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ ادارے نے قوم کا گوشت ہڈیوں سے اکھاڑ پھینکا ہے“۔
پی ٹی آئی رہنما نے لکھا، ”آئی ایس پی آرسے سوال: اگر ادارے کا کوئی رکن غلط کام نہیں کرتا تو کورٹ مارشل کیوں کیا جاتا ہے؟ ماضی میں جنرل افسران کا بھی کورٹ مارشل ہو چکا ہے۔ اگر وہ ایسی کارروائیاں کرتے ہیں جن پرکورٹ مارشل ہو سکتا ہے تو ان پر انفرادی طور پرتنقید کیوں نہیں کی جا سکتی؟“۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ، ”انفرادی تنقید کو ادارے پرتنقید کے برابر لانے کی کوشش کو مسترد کیا جاتا ہے۔ ادارہ قوم کی حفاظت کے لیے اپنے ارکان کی قربانیوں کی بنیاد پر محبت اور احترام کا مستحق ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر فرد اس محبت اور احترام کا مستحق ہو“۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں حکومت سے درخواست بھی کی تھی کہ ادارے کے خلاف ہتک عزت اور جھوٹے الزامات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
Comments are closed on this story.