Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

آزادی مارچ: کارکن جمع ہوئے، آٹھویں روز مارچ کا آغاز نہ ہوسکا

پارٹی قیادت کے فیصلے کا انتظار باقی
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022 03:31pm
عمران خان اپنے قافلے کے ہمراہ تصویر:عمران خان فیس بک آفیشل
عمران خان اپنے قافلے کے ہمراہ تصویر:عمران خان فیس بک آفیشل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حقیقی آزادی مارچ جمعہ کو وزیرآباد میں اللہ والا چوک سے دوبارہ شروع ہونا تھا۔ صبح کے وقت کارکن بھی یہاں پہنچنے لیکن مارچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا۔

پی ٹی آئی کی قیادت چیئرمین عمران خان اور کور کمیٹی کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ عمران خان شام میں خطاب کرنے والے تھے۔

اس سے قبل جمعہ کی صبح اطلاعات آئیں کہ پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں جبکہ کارکنوں کو دن 11 بجے اللہ والا چوک پہنچنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

جمعرات کی شب فواد چوہدری نے ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ مارچ جاری رہے گا۔

گزشتہ روز ہی حقیقی آزادی مارچ میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔

اس کے علاوہ وزیرآباد میں کنٹینر پرفائرنگ سے ایک کارکن جاں بحق اور 13 افراد زخمیوں ہوگئے تھے، جن میں فیصل جاوید، احمد چٹھہ، عمر ڈار، راشد محمود، حمزہ، زاہد اور دیگر شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ پر فائرنگ سے عمران خان سمیت 14 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بح

دوسری جانب زخمی ہونے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو فوری طور پرعلاج کے لئے شوکت خانم اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں ان کی سرجری مکمل کرلی گئی ہے۔

ڈاکٹرفیصل سلطان کے مطابق عمران خان کی دونوں ٹانگوں میں زخم آئے ہیں اور ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کی رپورٹ کی روشنی میں علاج جاری ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کے مطابق عمران خان کا آپریشن ہوگیا اور وہ اللہ کے فضل سے خیریت سے ہیں۔

اسلام آباد

imran khan

PTI long march 2022

Azadi March Nov4 2022