’عمران خان پر حملہ کرنے والا ایک مشتبہ شخص ہلاک ہوچکا‘
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا جس کے نتیجے میں وہ نو افراد سمیت زخمی ہوئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک حملہ آور کو فوری گرفتار کیا، جس کا اعترافی ویڈیو بیان بھی سامنے آچکا ہے، بیان میں اس کا کہنا تھا کہ وہ اکیلا تھا اور اس کا کوئی ساتھی نہیں۔
تاہم، بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے عمران خان کے قریبی ساتھی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا اور ایک مشتبہ شخص کو موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر فائرنگ کی فوٹیج سامنے آگئی
رؤف حسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ، ”ایک شخص کو پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ پہلے حملہ آور کو کس نے گولی ماری۔ پولیس نے جس حملہ آور کو گرفتار کیا وہ کنٹینر کی دائیں جانب موجود تھا اور وہیں سے اس نے برسٹ مارا، جس کے فوراً بعد عمران خان اور کنٹینر پر موجود دیگر افراد نیچے بیٹھ گئے۔
اسی واقعے کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کنٹینر سے بھی ایک گارڈ نے ایک فائر کیا۔
ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ برسٹ کی آواز کے فوراً بعد دو مزید فائر کی آوازیں آئیں۔
یاد رہے کہ اس واقعے میں اب تک ایک شخص کے مارے جانے کی اطلاعات آئی ہیں جس کی شناخت معظم گوندل کے طور پر ہوئی ہے۔
ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ معظم کو سیکورٹی اہلکاروں کی گولیاں لگیں۔
جاں بحق ہونیوالا معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد
معظم گوندل عمران خان سے جنون کی حد تک محبت کرتا تھا، اہلخانہ
اہلخانہ کے مطابق معظم پی ٹی آئی کا حامی تھا۔
Comments are closed on this story.