وفاقی حکومت اور سیاسی رہنماؤں کی عمران خان پر حملے کی مذمت
وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وزیر آباد کی اللہ والا چوک پر پی ٹی آئی کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی ریلی میں فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، وزیر داخلہ سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے جب کہ عمران اور دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی اور واقعے کی تحقیقات میں وفاق پنجاب حکومت سے تمام ممکنہ تعاون کرے گا، ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: مارچ پر فائرنگ سے عمران خان، سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 9 افراد زخمی، ایک جاں بحق
مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ ”میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتا ہوں اور زخمیوں کی صحتیابی کے لئیے دعا گو ہوں۔“
مریم نواز کی جانب سے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ میں فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے: آئی ایس پی آر
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی عمران خان کے جلوس پرفائرنگ کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل کی جائیں، عمران خان اوردیگرکی جلدصحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔
آصفہ بھٹو زرداری نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔
اپنے ٹوئٹر بیان میں انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کو قرار واقعی سزا ملنا چاہیے۔
ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی۔
ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ واقعہ انتظامیہ کے سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان ہے، فائرنگ کے واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے۔
ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ صوبائی حکومت مارچ کی سیکیورٹی میں ناکام ہوچکی ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے اللہ والا چوک پر فائرنگ کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور سکیورٹی ایجنسیز سے رپورٹس طلب کرلی ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت نو افراد زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔
Comments are closed on this story.