جاں بحق ہونیوالے معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد
واقعے کے عینی شاہد افضال احمد نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں باہر کا آدمی آیا پتہ نہیں شاید وہ کون تھا، اس نے اوپر آکر عمران خان پر فائر کیا۔
سانحے کے بعد ایک عینی شاہد افضال احمد نے آج نیوز سے گفتگو کی۔
عمران خان کے کنٹینر پر حملے کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص معظم گوندل کے بارے میں عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے سیکورٹی اہلکاروں کی گولیاں لگیں۔
عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ جب سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تو اس کے نتیجے میں پراپرٹی کی دکان کے باہر بیٹھا شخص معظم جاں بحق ہو گیا تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا معظم گوندل کویت سے چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد معظم کے تین بچے اس کی لاش کے قریب بیٹھے پائے گئے۔ اس وقت زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔
ایک اور عینی شاہد نے کہا کہ وہ لوگ عمران خان کو کنٹینر پر گزرتے دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے تھے، ابھی پانچ منٹ ہی گزرتے تھے کہ فائرنگ کی آواز آئی اور ہل چل مچ گئی۔ ”پولیس پہنچ گئی یا فائرنگ ہونے لگی۔ ہم تو یہاں پر گرے ہوئے تھے، پھر دیکھا کہ ہمارا دوست شہید ہوگیا، اس کے ماتھے پر برسٹ لگا۔“
Comments are closed on this story.