Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

زمین سے آسمان پر گرنے والی ”اُلٹی جناتی بجلی“ کا انوکھا واقعہ

انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور بجلی جس نے دنیا بھر کے سائنس دانوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا
شائع 02 نومبر 2022 09:26pm
تصویر بزریعہ سی نیٹ/ کرس ہومز
تصویر بزریعہ سی نیٹ/ کرس ہومز

ایسا لگتا ہے کہ قدرت کی امریکی ریاست اوکلاہوما سے کوئی ذاتی دشمنی ہے اور اس کا قہر گاہے بگاہے اس ریاست پر سمندری طوفانوں اور ٹورنیڈوز (بگولوں) کی صورت میں گرتا رہتا ہے۔

اوکلاہوما بدترین موسم کے لیے بدنام ہے۔ جہاں سالانہ تقریباً 60 دن گرج چمک کے ساتھ طوفان اور ہر سال تقریباً 53 ہوا کے طاقت ور بگولے آتے ہیں۔

لیکن اس بار یہاں قدرت کا قہر الٹا گرتا دکھائی دیا۔

2018 میں طوفان کے دوران ایک واقعہ رونما ہوا جس نے دنیا بھر کے سائنس دانوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔

”ایک جنّاتی حجم کی اُلٹی بجلی“

اسٹیٹک الیکٹریسٹی (جامد بجلی) کے ان دیوہیکل جھٹکوں نے سائنس دانوں کو رونگٹے کھڑے کردئیے ہیں۔

اُلٹی آسمانی بجلی

اب تک ریکارڈ کیا گیا سب سے شدید آسمانی بجلی کا یہ بولٹ زمین کی طرف نہیں بلکہ اُلٹا یعنی آسمان کی طرف لپکا اور خلا کے کنارے کو چھونے سے پہلے اس نے 50 میل تک ہوا میں سفر پلک جھپکتے پہی کیا۔ سائنس دانوں نے اس قسم کے بولٹ کو ”جیٹ“ کا نام دیا ہے۔

 بھدرک، بھارت کے اوپر 3.2 سیکنڈ تک نظر آںے والا الٹی بجلی کا جیٹ
بھدرک، بھارت کے اوپر 3.2 سیکنڈ تک نظر آںے والا الٹی بجلی کا جیٹ

اوپر کی طرف اٹھنے والے سفید روشنی کے یہ جیٹ ناقابل یقین حد تک نایاب ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں ہر سال اس کے تقریباً ایک ہزار واقعات ہی ہوتے ہیں اور یہ نارمل بجلی گرنے کے واقعات کے برعکس کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔ ان میں اوسطا 50 گنا زیادہ توانائی ہوتی ہے۔ لیکن یہ ”اوکلاہوما جیٹ“ کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔

طاقتور ترین لائٹننگ

دنیا کی سب سے متاثر کن اس بجلی سے 2018 میں اوکلاہوما کا آسمان جگمگا اٹھا تھا۔ لیکن سائنس دانوں کو اس کی طاقت کا تجزیہ پیش کرنے میں چار سال لگے۔ اس کیلئے انہیں ریڈار اور سیٹلائٹ ڈیٹا کے ساتھ اس کی ریڈیو ترنگوں کے اخراج کا تجزیہ کرنا پڑا اور انہوں نے جو دریافت کیا وہ ”جھٹکا“ دینے والا تھا۔

آسمان میں چھید کرنے کی طاقت رکھنے والی اس اسٹرائیک کے دوران 300 کولمب توانائی کو بادل کے اوپری حصے سے خلا کے نچلے کناروں تک منتقل کیا گیا، جو ایک ایسا علاقہ ہے جسے آیون اسپیئر کہا جاتا ہے۔ (آیون اسپیئر چارج شدہ ذرات کی ایک تہہ ہے جو خلا اور زمین کے اوپری ماحول کے درمیان موجود ہوتی ہے۔)

عموماً بجلی جب گرتی ہے تو 5 کولمب کا اخراج ہوتا ہے، یعنی یہ بولٹ 60 گنا زیادہ طاقتور تھا۔

دنیا کی سب سے طاقتور بجلی گرنے کی ریکارڈنگ

اسٹرائیک کے ناقابل یقین سائز اور طاقت کے علاوہ سائنس دانوں کو اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو پانے میں اپنی قسمت پر حیرانی تھی۔

یہ سب اس وقت شروع ہوا جب ٹیکساس میں مقیم ایک سائنس دان نے بڑے پیمانے پر بجلی گرنے کی فوٹیج ریکارڈ کی۔

ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے محسوس کیا کہ یہ واقعہ بجلی کی نقشہ سازی کی صف (لائٹننگ میپنگ ایرے:LMA ) کے مرکز کے قریب پیش آیا۔ LMA ریڈیو اینٹینا کا ایک نیٹ ورک ہے جو بجلی گرنے کے اوقات اور مقامات کو ریکارڈ کرتا ہے۔

اس LMA سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے علاوہ، محققین نے قریب کے کئی موسمی ریڈار سسٹم کا ڈیٹا حاصل کیا۔ موسم پر نظر رکھنے والے مصنوعی سیاروں کی ریکارڈنگ کے ساتھ، ان کے پاس وہ سب کچھ تھا جس کی انہیں اب تک کی گئی بجلی کے سب سے زیادہ گہرائی سے کیے گئے تجزیوں کے لیے ضرورت تھی۔

انہوں نے نہ صرف اس ڈیٹا کو جیٹ کے سائز اور طاقت کی پیمائش کے لیے استعمال کیا بلکہ یہ بھی دریافت کیا کہ یہ چھوٹی ساخت کا نتیجہ تھا جسے اسٹریمرز کہا جاتا ہے جو بجلی کے بولٹ کے سرے پر تیار ہوتے ہیں، ان اسٹریمرز کی وجہ سے آیون اسپیئر سے براہ راست برقی رابطہ قائم ہوتا ہے۔

یقیناً، اس سے اب بھی یہ سوال برقرار رہتا ہے کہ بجلی کبھی کبھی نیچے کی بجائے اوپر یعنی الٹی کیوں بہتی ہے؟

سائنس دان اب بھی اس سوال کا جواب تلاش کر رہے ہیں۔

لیکن جارجیا ٹیک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنس دان لیوی بوگس کے پاس اس الٹی ثقل کے خلاف موسمی رجحان کے بارے میں ایک نظریہ ہے۔

بوگس کہتے ہیں کہ ”وجہ کوئی بھی ہو، عام طور پر بادل سے زمین کے خارج ہونے والا مادہ دباؤ کا شکار ہوتا ہے۔ بجلی کے خارج ہونے والے مادے کی غیر موجودگی میں بہت بڑا جیٹ نیچے کے بجائے بادل میں اضافی منفی چارج کے جمع ہونے کے بعد ریلیز ہوتا ہے۔“

آسان الفاظ میں کہیں تو جب بجلی کو نیچے جانے کی جگہ نہیں ملتی تو وہ اوپر کی جانب دھماکے سے پھٹتی ہے۔

weird

Gigantic Jet Over Oklahoma

Upside Down Lightning Bolt