Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹس، ایف آئی اے کو کارروائی کیلئے مزید اختیارات دینے کا فیصلہ

اس سے قبل یہ اختیار صرف پولیس کے پاس تھا۔
شائع 02 نومبر 2022 06:45pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر جاری مواد کو لگام ڈالنے کیلئے کمر کس لی۔

حکومت کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سوشل میڈیا پر قابلِ اعتراض مواد کے خلاف کارروائی کیلئے مزید اختیارات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے ایف آئی اے ایکٹ میں مزید ترامیم کی منظوری دے دی، جس کیی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔

سمری میں کہا گیا کہ نفرت انگیزی سمیت دیگر معاملات سوشل میڈیا پر بہت زیادہ ہوئے ہیں، اسی لئے ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر کارروائی کا اختیار دیا جائے گا،

سمری کے مطابق سوشل میڈیا پرغلط خبروں کی بھی بھرمار ہے،جو کسی گروہ یا کمیونٹی کو بھڑکا سکتی ہیں۔

سمری میں کہا گیا کہ ایف آئی اے ایکٹ میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 کو شامل کیا جائے۔

سمری کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ ترمیم کے بعد جعلی خبر اور افواہ پر ایف آئی اے کارروائی کرسکے گا، پہلے یہ اختیار صرف پولیس کے پاس تھا۔

سمری کے مطابق پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ملزمان کو 7 سال تک قید کی سزا ہوسکے گی۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا تھا۔

FIA

social media

PECA Act