Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

آزادی مارچ کا پانچواں روز: پی ٹی آئی آج چن دا قلعہ سے آغاز کرے گی

حقیقی آزادی مارچ کل کامونکی سے روانہ ہو کر گوجرانوالا پہنچا تھا
اپ ڈیٹ 01 نومبر 2022 01:25pm
تصویر: پی ٹی آئی آفیشل/فیس بُک
تصویر: پی ٹی آئی آفیشل/فیس بُک

پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے پانچویں روز کا آغازآج بجے چن دا قلعہ سے ہوگا۔ عمران خان نہر کے قریب استقبالیہ کیمپ سے خطاب کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور شرکا نے رات گئے گوجرانوالا میں پڑاؤ ڈالا، حقیقی آزادی مارچ کل چوتھے روزکامونکی سے روانہ ہوکرگوجرانوالا پہنچا تھا۔

عمران خان اب سے کچھ دیر قبل زمان ٹاؤن سے گوجرانوالا روانہ ہوئے جہاں وہ تین مقامات پرتقاریرکریں گے۔

عمران خان موٹروے سے تقریباً ایک گھنٹے میں گوجرانوالہ پہنچ جائیں گے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ وحکومت پنجاب مسرت جمشید چیمہ کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کا آغاز آج دوپہر 12 بجے ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں ”چن دا قلعہ“ سے مارچ کےآغاز کے بعد وہ سوپرایشیا چوک پر آج پہلا خطاب کریں گے۔

ممسرت جمشید کے مطابق عمران خان شیراں والا باغ کے مقام پر بھی شرکاء سے خطاب کریں گے اور پھر ان کے گوندلاں والا پرخطاب کے بعد آج کا مارچ ختم کیا جائے گا۔

نئے شیڈول کے مطابق حقیقی آزادی مارچ اب ڈسکہ، سمبڑیال اور سیالکوٹ نہیں جائے گا،عمران خان مغرب تک مارچ ختم کرکے زمان پارک لوٹ جائیں گے۔

گوجرانوالا اب ن لیگ کا نہیں رہا

ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لانگ مارچ کی کامیابی سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اگرعوام نہیں ہیں تو پھرحکومت مارچ رکوانے سپریم کورٹ کیوں گئی؟ امپورٹڈ حکومت نے لانگ مارچ سے خوفزدہ ہو کر پورے پاکستان کی سیکیورٹی اسلام آباد میں لگوا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہاگربندوں کی تعداد کم ہے تو آپ کو فکر نہیں ہونی چاہیے، ہمیں آرام سے اسلام آباد آنے دیں۔ یہ سارے چور اکٹھے ہو کر عمران خان کے خلاف برسرپیکار ہیں اور جو حرکتیں اب ہورہی ہیں، ایسی تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوئیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ گوجرانوالہ اب ن لیگ کا نہیں رہا، وہاں کی عوام نے اپنا فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں سنا دیا ہے اور حقیقی آزادی اس وقت ملے گی جب وہ حکومت آئے گی جسے عوام چاہتی ہو۔

مسرت جمشید نے مزید کہا کہ عوام جب اسلام آباد میں آٓئے گی تو کمزوردل والے برداشت نہیں کرسکیں گے۔ وفاقی دارالحکومت میں کوئی انتشار نہیں ہوگا، ہم قانون اور آئین کے بیچ میں رہیں گے۔ ہمارا مقصد صرف قانون کی حکمرانی ہے، ہم نے اداروں سے لڑائی نہیں لڑنی۔

imran khan

PTI long march 2022

Azadi March Nov1 2022