Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

بدترین باسز کی 5 اقسام اور ان سے نمٹنے کے طریقے

اگر آپ اپنے باسز سے پریشان ہیں تو یہ تحریر آپ کو بہتری حل فراہم کرسکتی ہے
شائع 31 اکتوبر 2022 07:39pm
تصویر بزریعہ شٹر اسٹاک
تصویر بزریعہ شٹر اسٹاک

اگر آپ نوکری پیشہ ہیں تو آپ کا پالا مختلف اقسام کے باسز سے پرا ہوگا، جن میں سے کچھ بہت کافی اچھے ثابت ہوئے ہوں گے تو کچھ نے آپ کو خون کے آنسو رُلایا ہوگا اور ان کی وجہ سے آپ ذاتی زندگی بھی درہم برہم ہوگئی ہوگی۔

لیکن اب ملازمت پیشہ افراد کے سب سے بڑے پلیٹ فارم ”لنکڈ اِن“ نے ایسے باسز سے نمٹنے کیلئے کچھ رہنما اصولوں کی ایک سیریز جاری کی ہے، تاکہ لوگوں کو ناقابل برداشت لوگوں کے ساتھ بہتر انداز میں کام کرنا سیکھنے میں مدد ملے۔

لنکڈ اِن کی کیریئر اسپیشلسٹ شارلٹ ڈیوس کہتی ہیں کہ ’ایک برا مینیجر نہ صرف ہمارے کام میں خلل پیدا کرتا ہے بلکہ کیریئر میں ترقی کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے، اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ان سے کیسے نمٹا جائے اور کب مدد طلب کی جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’تمام مینیجرز اور کام کی جگہیں مختلف ہوتی ہیں، لیکن کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہترین حکمت عملی ضروریات اور احساسات کے بارے میں اپنے باس کے ساتھ سچائی کے ساتھ پیش آنا اور صاف گو ہونا ہے۔‘

ذیل میں آپ کو پانچ اقسام کے ناقابلِ برداشت باسز اور ان سے نمٹنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں۔

”بھوتیا“ باس

یہ وہ باس ہے جو تمام کام تو آپ کے سر پر تو ڈال دیتے ہیں لیکن اس کے بارے میں واضح ہدایات اور رہنمائی فراہم نہیں کرتے۔

ایک منٹ وہ آپ کے سر پر کھڑے ہوں گے اور اگلے لمحے وہ کسی میٹنگ میں ہوں گے یا آپ کے رابطے سے باہر ہوں گے۔

یعنی آپ جو بھی کام کر رہے ہیں وہ آپ کو اب خود ہی کرنا ہے۔

ایسے باس صرف اس وقت ظاہر ہوتے ہیں جب ان کا اپنا باس آس پاس ہو۔

اس قسم کے باس کے ساتھ معاملہ تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن یہ موقع بھی ہو سکتا ہے کہ آپ حالات کو سنبھال کر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں اور پروجیکٹ چلانے میں پہل دکھائیں۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس باس سے کیرئیر سے متعلق کوئی اچھی صلاح یا مشورہ نہیں مل پارہا تو آپ اپنی کمپنی میں کسی ایسے ”بڑے“ کو تلاش کریں جس کے پاس آپ کیریئر کے مشورے کے لیے جا سکتے ہیں۔

رات کا اُلّو

ایسے باسز آپ کو وقت بے وقت کام کے حوالے سے میسیجز کرتے رہتے ہیں اور فوری جواب کی توقع بھی رکھتے ہیں۔

یہاں تک کہ جب آپ دفتر سے نکل چکے ہوں، گھر پر ہوں یا اپنا لیپ ٹاپ بند کر چکے ہوں، تب بھی ہمیشہ ’ایک آخری چیز‘ ایسی ہوتی ہے جس میں وہ مدد چاہتے ہیں۔

ایسے میں آپ کو کسی بھی جگہ آغاز پر ہی واضح حدود کا تعین کرنا، اور اپنی ان حدود کو واضح طور پر بتانا ضروری ہے۔

مختلف موڈ والے باس

اس قسم کے باسز پل میں تولہ پل میں ماشہ ہوتے ہیں، ایک لمحے ان کا موڈ انتہائی خوشگوار تو اگلے لمحے وہ آپ کو تلملاتے نظر آئیں گے۔

آپ ان سے کسی ایک موڈ کی توقع نہیں رکھ سکتے۔ آپ تذبذب کا شکار رہتے ہیں کہ آج آپ کا کام اچھا ہے یا باس کا موڈ؟

ایسے باسز یا تو بے وجہ آپ کی تعریفوں کے پُل باندھ دیں گے یا آپ کو کھری کھری سنا دیں گے۔

حالات کیسے بھی ہوں فرق نہیں پڑتا، ایسے اشخاص سے نمٹنے کیلئے بدتمیزی حل نہیں ہوتی۔

لنکڈ ان کی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ برطانیہ کے 60 فیصد پیشہ ور افراد کا کہنا ہے کہ غصہ محسوس ہونے پر کسی ساتھی یا باس سے کھلی گفتگو کرنے پر انہیں پرسکون ہونے میں مدد ملی۔

اس لئے پرسکون رہیں اور ان سے اکیلے میں بات کرکے معاملے کو سلجھائیں، انہیں بتائیں کہ آپ ان کے رویے سے کیسا محسوس کرتے ہیں۔

لیکن اگر یہ ایک بار غصہ کئے جانے کی بجائے روز کی کہانی ہے اور آپ کا باس آپ کو ہراساں کر رہا ہے یا تنگ کر رہا ہے، تو اس کی اطلاع ہیومن ریسورسز (ایچ آر) یا عملے کے کسی سینئر ممبر کو دینا یقینی بنائیں۔

خاموش باس

ایسے باسز خاموشی سے میٹنگز اور ڈیڈ لائنز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے رہتے ہیں اور آپ سے مشورہ کیے بغیر آپ کے کام میں ترمیم کرتے ہیں۔

ان کی تبدیلیاں آپ کو مسلسل کنفیوز اور الجھن میں مبتلا رکھتی ہیں۔

آپ ان کو شاذ و نادر ہی ذاتی طور پر دیکھ سکیں گے یا ان سے بات ہوئی ہوگی۔

اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنے باس سے ساتھ کھل کر بات چیت کریں اور انہیں بتائیں کہ ان کا برتاؤ آپ پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے۔

ممکن ہے کہ کوئی مسئلہ ہو جیسا کہ کوئی کلائنٹ یا سینئر اسٹیک ہولڈر، جو ڈیڈلائن میں تبدیلی کررہا ہو اور آپ کا مینیجر اسے برقرار رکھنے کی کوشش کرے، اس لیے ان کے نقطہ نظر کو سمجھنے سے آپ کے مشترکہ اہداف کو درست کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

مائیکرو مینیجنگ باس

یہ باس کی وہ قسم ہے جو آپ کے کام کے ہر پہلو کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی ہے اور آپ کے کسی بھی فیصلے یا منصوبے میں ان کا عمل دخل لازمی ہوتا ہے۔

’ایک بار مجھے ضرور دِکھا دینا یا بتا دینا‘

یہ وہ جملہ ہے جو آپ کو ان سے مسلسل سننے کو مل سکتا ہے۔

آپ کو مائیکرو مینجنگ باس کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں، یہ خود آپ کو ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔

کام پر مائیکرو مینیجڈ ہونا ایک انتہائی غیر حوصلہ افزا تجربہ ہے۔ ساتھ ہی یہ مینیجر کے اپنے عدم تحفظ کو واضح کرتا ہے۔

ایسے میں مینیجر کے ساتھ واضح اہداف کا تعین اور پیش رفت کی تازہ صورتحال کا اشتراک مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مثال کے طور پر، مناسب وقت میں ہفتہ وار تحریری اپ ڈیٹ بھیجنا ظاہر کرے گا کہ آپ پراجیکٹس کو چلانے کے لیے بھروسہ کرنے کے قابل ہیں، اس سے آپ کے کیریئر میں ترقی کے چانسز بھی بڑھیں گے۔

Bad Bosses

Toxic Work Environment

Dealing With Boss