Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

وزیراعظم کا کسانوں کیلئے 1800 ارب روپے کے بڑے پیکج کا اعلان

کسانوں کو بجلی کا بل نہیں دینا پڑے گا بلکہ وہ صرف سولر کی قسط ادا کریں گے، وزیراعظم
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 06:54pm
وزیراعظم وفاقی وزراء کے ہمراہ اسلام آباد میں کسان پیکج کا اعلان کر رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز
وزیراعظم وفاقی وزراء کے ہمراہ اسلام آباد میں کسان پیکج کا اعلان کر رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کسانوں کے لئے 1800 ارب روپے کے قومی زرعی پیکج کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ کسان پیکج کا اعلان کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کسانوں کو 1800 روپے کے قرضے دیے جائیں گے، گزشتہ سال کے مقابلے کسانوں کو 400 ارب روپے کے زائد قرضہ جات دیئے جائیں گے اور ہم یقینی بنائیں گے کسانوں کو قرضے بنکوں کے ذریعے مل سکیں۔

انہوں نے کہا کہ دیہی نوجوانوں کو زرعی شعبے کے لیے 50 ارب روپے کے قرضے دیے جائیں گے، 6 ارب روپے کے مارک اپ میں وفاقی حکومت سبسڈی دے گی، پہلی مرتبہ دیہاتی علاقوں کے نوجوانوں کو زرعی شعبے کے لیے قرض دیے جارہے ہیں۔

کسان پیکج میں دی گئیں رعایات

  • نوجوانوں کو زرعی شعبے کیلئے 50 ارب روپے کے قرضے دیے جائیں گے
  • ڈی اے پی کی قیمت میں 2500 روپے فی بوری کمی
  • 13 ارب 20 کروڑ روپے بیج کیلئے مختص
  • کسان کے لیے سیکنڈ ہینڈ ٹریکٹر برآمد کرنے کا اعلان
  • 5 سال تک استعمال شدہ ٹریکٹرکی برآمد پر ڈیوٹی میں 50 فیصد رعایت دینگے، وزیراعظم
  • یوریا کی درآمد کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے
  • ٹیوب ویلز کو سولرز پر جانے کیلئے کسانوں کو قرضے دینے کا اعلان
  • ٹیوب ویلز پر 13 روپے فی یونٹ بجلی دی جائے گی

شہباز شریف نے بتایا کہ ڈی اے پی کے لیے حکومت سستی گیس دے رہی ہے، ڈی اے پی کی قیمت میں 2500 روپے فی بوری کمی کی گئی ہے جس کی فی بوری کسانوں کو 11250 روپے میں مل سکے گی جب کہ حکومت 12 لاکھ بوری گندم کا سرٹیفائیڈ بیج صوبوں کے ساتھ مل کر دے رہی ہے اور 13 ارب 20 کروڑ روپے بیج کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں ایس ایم سیز کو فروغ دے رہے ہیں، ایس ایم سیزکے لیے 10 ارب روپے رکھے ہیں، کسان کے لیے سیکنڈ ہینڈ ٹریکٹر برآمد کرہے ہیں جب کہ 5 سال تک استعمال شدہ ٹریکٹرکی برآمد پر ڈیوٹی میں 50 فیصد رعایت دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 5 لاکھ ٹن یوریا کی درآمد کی اجازت دی ہے، 2 لاکھ ٹن آچکی ہے، 3 لاکھ ٹن یوریا درآمد کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جب کہ یوریا کی درآمد کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 26 لاکھ ٹن گندم در آمد ہوگی جس میں سے 10 لاکھ ٹن ملک آچکی ہے، گندم کی در آمد کے باعث اس کی کمی نہیں ہوگی، البتہ نجی شعبے کو گندم در آمدگی کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹریکٹرانڈسٹری میں نئے سرمایہ کاروں کومراعات ملیں گی اور ٹریکٹر سی کے ڈی امپورٹ میں 15 فیصد رعایت دی جائے گی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 3 لاکھ ٹیوب ویلز بجلی سے چلتے ہیں، اسی لئے انہیں سولرز پر جانے کے لئے کسانوں کو قرضے دیے جائیں گے جس پر حکومت سبسڈی دے گی، یہ 600 ارب روپے کا ٹوٹل پیکج ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو بجلی کا بل نہیں دینا پڑے گا بلکہ وہ صرف سولر کی قسط ادا کریں گے، انہیں ٹیوب ویلز پر 13 روپے فی یونٹ بجلی دی جائے گی، اس کی مد میں 43 ارب روپے دیے جائیں گے۔

Shehbaz Sharif

اسلام آباد

electricity

Farmers