صحافی صدف نعیم کو دھکا دیا گیا، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سادھوکی میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے والی خاتون صحافی صدف نعیم کی موت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ”موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد معاملہ مشکوک ہوگیا ہے۔“
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں راناثناء اللہ نے لکھا کہ ”پنجاب حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ ایک بے گناہ خاتون رپورٹر کی دردناک موت کی تحقیق کرائے۔ پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔“
یہ بھی پڑھیں: ’بچوں ڈیوٹی پر تو جانا ہی ہے، آج جلد آجاؤں گی‘
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ”جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا۔“
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہوں۔“
یہ بھی پڑھیں: خونی اتوار: افسوسناک حادثے، لانگ مارچ روک دیا گیا
دوسری جانب متوفی صدف نعیم کے شوہر نے واقعے کو حادثہ قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کرتے ہوئے تھانے میں درخواست جمع کروادی ہے۔
درخواست میں صدف نعیم کے شوہر نعیم بھٹی نے لکھا تھا کہ وہ ڈیوائیڈر پر کھڑی تھیں کہ پھسل کر کنٹینر کے نیچے آگئیں۔
Comments are closed on this story.