گونتانامو بے سے رہا سیف اللہ پراچہ پاکستان پہنچ گئے
امریکی حراستی مرکز گونتانامو بے سے رہا کیے جانے والے پاکستانی قیدی سیف اللہ پراچہ وطن واپس پہنچ گئے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق سیف اللہ پراچہ آج صبح پاکستان پہنچے ۔
سیف اللہ کی واپسی کے انتطامات وزارت خارجہ اور دیگراداروں نے کیے۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں میں کہا کہ سیف اللہ پراچہ کی واپسی کے لیے ایک بھرپور انٹرایجنسی پراسس مکمل ہوا اور دفترخارجہ کو خوشی ہے کہ بیرون ملک قید رکھا جانے والا ایک پاکستانی شہری بالآخر اپنے اہلخانہ سے آ ملا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے تاجر سیف اللہ پراچہ گوانتاناموبے کے سب سے پرانے اور آخری قیدی تھے۔
وہ 2003 میں کراچی سے بنکاک جا رہے تھے جب انہیں بنکاک ایئرپورٹ سے حراست میں لے کر پہلے افغانستان کے بگرام ایئربیس منتقل کیا گیا اور پھر ستمبر 2004 میں کیوبا کے جزیرے گوانتاناموبے منتقل کر دیا جہاں پر امریکہ نے ایک بڑی جیل بنا رکھی تھی۔
سیف اللہ پراچہ 17 برس تک اس جیل میں رہے اس دوران نہ تو ان پر فردجرم عائد کی گئی نہ ہی کوئی مقدمہ چلایا گیا۔
امریکہ حکام نے 2021 میں سیف اللہ پراچہ کی رہائی کی منظوری دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان سے امریکہ کو کوئی خطرہ نہیں۔
سیف اللہ پراچہ پر القاعدہ سے تعلق کا الزام تھا جس کا سبب یہ تھا کہ القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے سامان سے ان کا وزیزٹنگ کارڈ برآمد ہوا تھا۔
Comments are closed on this story.