مذاکرات کی دعوت کی خبریں غیرسنجیدہ ہیں، مارچ اپریل میں الیکشن کا اعلان کیا جائے، فواد
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کی خبریں غیرسنجیدہ ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے لانگ مارچ کے حوالے سے بات چیت کیلئے تشکیل دی گئی 9 رکنی کابینہ کمیٹی کا حوالہ دینے والے فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں اس کمیٹی کو غیرسنجیدہ قراردیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ایسی خبریں صرف آزادی مارچ کی توجہ بٹانے کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، دوسری طرف غیر سنجیدہ کمیٹی کی تشکیل جیسی چالاکیاں نہیں چلنی، الیکشن کی تاریخ دی جائے۔
مزید پڑھیے:عمران نیازی رویہ سیاستدانوں والا رکھے تو بات ہو سکتی ہے، وزیر داخلہ
میڈیا ٹاک میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن پہلی شرط شفاف الیکشن کا انعقاد ہے۔
لانگ مارچ کے حوالے سے ٹوئٹرپرمتحرک فواد چوہدری یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں لوگ ہی نہیں ہیں تو گھبراہٹ کس بات کی ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ میڈیا اداروں کو حقیقی آزادی مارچ کوریج سے روکنے کیلئے دھمکیاں مل رہی ہیں۔
ٹوئٹرپراپنے پیغام میں فواد چوہدری نے لکھا کہ،“ ایک طرف حکومت کو اطمینان ہے کہ لوگ تو نکل نہیں رہے دوسرا صبح سے میڈیا اداروں کو دھمکیاں آ رہی ہیں کہ خبردار مارچ کور کریں، اگر لوگ ہی نہیں تو گھبراہٹ کیسی“۔
انہوں نے کہا کہ ہرچینل کو لانگ مارچ دکھانے دیں اورلوگوں کو فیصلہ کرنے دیں، سچ یہ ہے حکومتی ایوان ابھی سے لڑکھڑا گئے ہیں اور گھبراہٹ طاری ہے۔
اس سے قبل ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس تحریک میں وہ لوگ شامل ہیں، جو اگلی نسل کیلئے نظام بدلنا چاہتے ہیں۔ تحریک کا مقصد عوام کو با اختیار بنانا اور فیصلہ سازی کو بند کمروں سے نکالنا ہے۔
مزید پڑھیے:لانگ مارچ : وزیراعظم نے 9 رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی
انہوں نے لکھا کہ پاکستان کی مڈل کلاس دقیانوسی نظام کو بدلنے کیلئے باہر نکلی ہے، آزادی مارچ کا دوسرا دن شاہدرہ سے شروع ہوگا اور کامونکی میں اختتام پذیرہوگا۔
Comments are closed on this story.