Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بیٹے کیلئے انصاف چاہیے۔ ہجوم کے ہاتھوں قتل ٹیلی کام انجینئیر کے والد کا مطالبہ

ایمن سعید کی دو ماہ قبل ہی نوکری لگی تھی
اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2022 10:58pm

کراچی کے علاقے ماڑی پور میں عوامی تشدد سے ہلاک ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے ملازم ایمن سعید جاوید کے والد نے بیٹے کے قتل پر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈاکٹر سعید جاوید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے انصاف چاہئے، میرے بیٹے کے قتل کی انکوائری شفاف طریقے سے ہونی چاہئے۔

جمعرات 28 اکتوبر کی صبح مچھر کالونی میں ٹھٹھہ کے رہائشی ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کو اغوا کار قرار دے کر سفاکانہ طریقے سے قتل کردیا گیا تھا۔

متوفی ایمن سعید جاوید اور اسحاق جمالی دونوں ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے اور علاقے میں سگنل چیک کرنے کیلئے آئے تھے۔ دونوں کی آمد پر افواہ پھیلائی گئی کہ بچوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: دو افراد گرفتار، 8 ملزمان کی نشاندہی

بھرے مجمعے نے دونوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ان کی موت وقع ہوگئی۔

متوفی ایمن کا تعلق ٹھٹھہ سے ہے ان کے والد ڈاکٹر سعید جاوید سینئیر صحافی ہیں جو ڈاکٹری کے شعبہ سے بھی وابستہ ہیں۔

مقتولین انجینئیر ایمن سعید (دائیں) اور ڈرائیور اسحاق جمالی (بائیں)
مقتولین انجینئیر ایمن سعید (دائیں) اور ڈرائیور اسحاق جمالی (بائیں)

متقوفی ایمن سعید کے والد نے بتایا کہ ایمن نے ابتدائی تعلیم ماڈل تربیت اسکول میں حاصل کی، دو سال قبل انجینیرنگ پاس کی اور دو ماہ قبل ہی انہیں ٹیلی کام کمپنی میں نوکری ملی تھی۔

ڈاکٹر سعید جاوید نے کہا کہ میرا بچہ دو ماہ قبل ہی نوکری پر لگا تھا ہفتہ کے دن گھر آتا تھا اور پیر کو ڈیوٹی پر چلا جاتا تھا۔ کراچی میں کمپنی نے ہی رہائش دی تھی اور ہمیشہ کمپنی کی گاڑی میں آتا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی وہ کمپنی کی گاڑی میں گیا اور مجھے کمپنی والوں نے اس کی موت کی اطلاع دی۔

ڈاکٹر سعید نے کہا کہ شہر میں آئے دن بے گناہ نوجوانوں کے موت کی خبریں پڑھ رہے ہیں، آج یہ واقع میرے ساتھ ہوا ہے۔ میرے بچے کا ریکارڈ دیکھ لیں، کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قتل کی انکوائری شفاف طریقے سے ہونی چاہیے۔

karachi

Telecom Engineer Murder

Aiman Saeed

Maripur