لانگ مارچ کے آغاز پر عمران خان کے فوج، آئی ایس آئی مخالف بیان سے بھارت میں جشن
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کے آغاز پر دیئے گئے ایک بیان اور اس سے کچھ دیر قبل پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے پریس کانفرنس میں لگائے گئے الزامات کے بعد بھارتی ذرائع ابلاغ میں جشن کا سماں ہے۔ ایک بھارتی خاتون ٹی وی میزبان نے کہا کہ آج کی تاریخ میں عمران خان میرے لیے سب سے پیارے ہو گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے بھارتی ٹی وی پر عمران خان کا دفاع کرنے کی اپنی سے کوشش کی۔
عمران خان نے جمعہ کو لانگ مارچ کے آغاز پر خطاب کیا اور جہاں ایک جانب انہوں نے یہ کہا کہ وہ اسلام آباد کے ریڈزون میں داخل نہیں ہوں گے وہیں انہوں ںے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی سربراہ جنرل ندیم انجم کے نام لے کر تنقید کی۔
عمران خان نے کراچی میں کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ جب بلاول بھٹو نے اسٹیشن کمانڈر کے بارے میں بیان دیا کہ انہوں نے زیادتی کی ہے تو جنرل باجوہ نے افسر کو ہٹا دیا۔
عمران خان نے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجر جنرل فیصل اور سیکٹر کمانڈر فہیم کا نام لے کر جنرل باجوہ سے مطالبہ کیا ”ان کو ہٹائیں، ان دونوں کو ہٹائیں۔“
عمران کی پریس کانفرنس سے کچھ پہلے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے اپنی پریس کانفرنس میں انہی دو افسران پر الزامات عائد کیے اور کہاکہ ان افسران نے انہیں زیرحراست تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس کے فوراً بعد وزیرداخلہ رانا ثناللہ نے ایک پریس کانفرنس میں اعظم سواتی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ سواتی گرفتاری کے بعد سارا وقت ایف آئی اے کی تحویل میں تھے اور یہ کہ پی ٹی آئی نے جھوٹ بولنے کا وطیرہ اپنا رکھا ہے۔
تاہم سواتی کی پریس کانفرنس اور عمران خان کے مارچ کے آغاز پر بیان نے بھارت میں جشن برپا کر دیا جہاں سی این این آئی بی این، اےبی پی لائیو اور دیگر ٹی وی چینل نے ان دونوں بیانات کو اٹھا لیا۔
اے بی پی کے ایک پروگرام میں پی ٹی آئی کے رہنما فیاض الحسن چوہان کو بات کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔
اس بات چیت کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔
اس کلپ میں بھارتی ٹی وی میزبان کہتی ہے کہ فیاض الحسن چوہان کو عمران خان کے بیان کی ہندوستانی چینل پر وضاحت کرنا مشکل ہو رہی کیونکہ عمران خان نے اپنی پارٹی کو بچانے کے لیے یا مضبوط کرنے کے لیے اس ادارے کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
اس دوران فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ بھارت کی تو خواہش ہوگی کہ آئی ایس آئی کے حوالے سے خوب متنازع باتیں پھیلائے۔
بھارتی ٹی وی کی میزبان نے کہاکہ یہ بھارت کی خواہش نہیں مقصد ہے کہ آئی ایس آئی کو ایکسپور کیا جائے اورآپ خود ہی کر رہے ہیں تو بہت شکریہ۔
ٹی وی میزبان نے کہاکہ ”آج کی تاریخ میں وہ (عمران خان) میرے تو ڈیئرموسٹ ہو گئے، اس لیے ہو گئے کہ انہوں نے آئی ایس آئی کے پول کھولنے کا اب ارادہ بنا لیا ہے، اس لیے وہ ہمیں اس بار تھوڑے پسند آئیں گے۔“
اے بی پی نیوز نے عمران خان کے مارچ کی لائیو کوریج کی اور تجزیہ نگاروں سے رائے لیتا رہا۔
بھارت کے معروف اخبار ٹائمز آف انڈیا نے سرخی لگائی کہ عمران خان نے لانگ مارچ شروع کردیا، اپنی پہلی تقریر مین بھارت کی خود مختار خارجہ پالیسی کی تعریف کی۔
ایک اور بھارتی چینل سی این این آئی بی این کے نیوز فلیش بھی وائرل ہو رہے ہیں جو پاک فوج کے خلاف ہیں۔
اس چینل کے کنسلٹنگ ایڈیٹئر سائرن جوائے نے کہاکہ عمران خان فوج کے مخالف ہیں اور پاکستان میں ایسا عام نہیں ہوتا کہ سیاستدان مڑ کر فوج کے خلاف ہو جائے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان سیلاب اور مہنگائی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.