ارشد شریف قتل کیس: پاکستانی انکوائری کمیٹی نیروبی پہنچ گئی
ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تفتیش کیلئے دو رکنی پاکستانی انکوائری کمیَٹی کینیا کے 15 روزہ دورے پر نیروبی پہنچ گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ کینیا پاکستان سے قانونی معاونت کرے گا۔
قبل ازیں، ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ڈاکتڑ عاصم افتخار نے بتایا کہ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی انکوائری کمیٹی کینیا کے دورے پر ہے اور ہائی کمیشن کمیٹی سے مکمل تعاون کررہی ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ ارشد شریف قتل کی انکوائری رپورٹ کا انتظار کرنا چاہئے، جو دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی کینیا سے واپسی پر دے گی۔
دبئی کو خط
ارشد شریف کو دبئی سے ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے اماراتی حکام کو لکھے گئے خط کی گردان کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اماراتی حکام سے متعلق رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں، سچ جاننے کیلئے تحقیقات ہونا ضروری ہے، اماراتی حکام کو خط لکھے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
خرم اور وقار
ارشد شریف کے قتل میں دو افراد ”خرم احمد اور وقار احمد“ کا نام بار بار سامنے آرہا ہے، جن کے متعلق وزیر داخلہ نے رانا ثناء اللہ کہہ چکے ہیں یہ دونوں بھائی ہیں اور ارشد شریف انہی کے پاس کینیا میں رہائش پذیر تھے۔
قتل کے وقت خرم مبینہ طور پر ارشد شریف کی گاڑی چلا رہے تھے، اور فائرنگ کے فوراً بعد انہوں نے اپنے بھائی وقار کو فون کیا تھا۔
خرم اور وقار کا تعلق کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے ہے اور اس وقت وہ اپنا کراچی والا گھر چھوڑ چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.