پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت معطل کرنے پر فیصل واوڈا کا ردعمل
ارشد شریف کے قتل سے متعلق پارٹی بیانیے کے بالکل متضاد جانے والے فیصل واوڈا کو پالیسی کے خلاف پریس کانفرنس کرنے کے بعد پارٹی کے واٹس ایپ گروپس سے نکال کر بنیادی رکنیت معطل کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
واوڈا نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کو قتل کیا گیا اوراس قتل کے پیچھے حکومت کا ہاتھ نہیں تھا۔عمران خان کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور پی ٹی آئی کا لانگ مارچ خونی ثابت ہوگا، واوڈانے مزید کہا کہارشد شریف کے قتل میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں، جس کا کردار ہے وہ آپ کو آئندہ آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا۔
مزید پڑھیے:پی ٹی آئی میں زلزلہ: فیصل واوڈا کو شوکاز نوٹس جاری، بنیادی رکنیت معطل
اس پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی کی صفوں میں بھونچال آگیا، مرکزی رہنماؤں نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کو پی ٹی آئی لانگ مارچ سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان پارٹی پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتا۔
شوکاز نوٹس ملنے اور بنیادی رکنیت معطل کیے جانے پرواوڈا کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔
فیصل واوڈا نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ، ”مخالف جو کرنا چاہیں کر لیں، میں نے ارشد شریف کیلئے جو کہا ہے اس پر کھڑا ہوں“۔
مزید پڑھیے:ارشد شریف کا اسٹیبلشمنٹ سے تعلق مثبت، پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا، فیصل واوڈا
انہوں نے کہا کہ،”میں نے پنی پارٹی کو ایک سچا مشورہ دیا ہے، پہلے بھی کہا چکا ہوں اور آج بھی کہ رہا ہوں کہ کچھ سازشی ہمارے پر امن مارچ میں معصوم لوگوں کو بلی کا بکرا بنا سکتے ہیں،اس میں پارٹی پالیسی کے خلاف کیا ہے؟“۔
اس ٹویٹ پر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم پارٹی حامیوں نے فیصل واوڈا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
کئی ایک نے اس پریس کانفرنس کے تانے بانے سپریم کورٹ میں ان کی اہلیت سے متعلق کیس سے جا ملائے تو بیشتر نے یہ بھی کہا کہ فیصل واوڈا نے ارشد شریف کے قتل کا الزام عمران خان پرعائد نہیں کیا بلکہ یہ کوئی اور ہے جس کا وہ نام نہیں لے رہے۔
Comments are closed on this story.