Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

شگر ملزمالکان اور سندھ حکومت کے درمیان اختلافات شدت اختیارکرگئے

شگرملزمالکان نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیے۔
اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2022 07:03pm
تصویر: بشکریہ تھرڈ پول
تصویر: بشکریہ تھرڈ پول

شگر ملز مالکان، حکومت سندھ اور گنے کے کاشت کاروں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

شگرملز مالکان کی تنظیم پاسما نے چینی برآمد کرنے کی اجازت تک شگرملز چلانے سے انکار کردیا۔

اس حوالے سے صوبائی مشیر زراعت منظور وسان کی زیر صدارت میں شگرملز مالکان اور گنے کے کاشت کاروں کا اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہوگیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہمارے پاس سات لاکھ ٹن کا اسٹاک موجود ہے، سندھ میں کھپت ڈیڑھ لاکھ ٹن ماہانہ ہے۔

شگرملز مالکان نے کہا کہ ہمیں چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور بعد میں گنا بھی خریدیں گے ملز بھی چلائیں گے۔

آباد گاروں کے نمائندے نے کہا ہمارا گنا خراب ہو رہا ہے، شگر برآمد کرنے کی اجازت وفاق دیتا ہے اس کی سزا آباد گاروں کو کیوں دی جا رہی ہے۔

آباد گاروں کے نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ فی من گنے کی قیمت 321 روپے مقرر کی جائے۔

sindh

sugarcane