میں نے ہی ارشد شریف سے کہا تھا بیرون ملک چلےجاؤ، عمران خان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہےاور یہ کہ ارشد کو علم تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ”میں نے ہی ارشد شریف سے کہا تھا کہ بیرون ملک چلے جاؤ۔“
عمران خان نے کہا، ”پھر مجھے انفارمیشن آئی کہ اس کو مارنے لگے ہیں۔ اس کے گھر میں گھس کر اس کو ڈرایا۔ اس کی فیملی کے سامنے۔ باہر گاڑیاں کھڑی ہوتی تھیں۔ ڈراتے تھے۔صرف اس لیے کہ وہ سچ نہ بولے۔ اس کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ میں نےا س کو کہا کہ تم ملک سے باہر چلے جاؤ۔ پہلی دفعہ نہیں مانا۔ پھر میں نے اس کو بتایا کہ مجھے انفارمیشن ہے۔ جس طرح مجھے انفارمیشن اپنے اوپر تھی کہ وہ چار بند کمروں میں جنہوں نے فیصلہ کیا تھا مجھے مارنے کا ۔۔۔۔ تو وہ جب ملک چھوڑ کر گیا۔ اس کا ویزا ختم ہونے لگا تھا دبئی کا۔ یہ واپس بلا رہے تھے اس کو۔ کوئی اس لیے نہیں کہ کوئی جرم کیا۔ اس لیے کہ وہ سچ نہ بولے۔ اس کو واپس بلا رہے تھے۔ اور وہی کرنا تھا اس کے ساتھ جو اعظم سواتی کے ساتھ کیا کہ بند کمرے میں تشدد کیا ننگا کرکے۔“
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ صحافت میں سب سے زیادہ ارشد شریف کا احترام کرتا تھا، ان کی شہادت پر گہرا رنج ہے۔ ارشد شریف محب وطن پاکستانی تھے، وہ حق و سچ کیلئے کھڑے ہوتے تھے، انہیں کوئی لفافہ نہیں دے سکتا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ارشد شریف ملکی مفاد کیلئے کھڑے ہوتے تھے، وہ کسی مافیا کو نہیں بخشتے تھے، ارشد شریف کو دھمکیاں اور آفرز ملتی تھیں لیکن انہیں کو کوئی ڈرا سکتا تھا نہ خرید سکتا تھا۔
ہمیں آئین کی بالادستی کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور آئین کی بالادستی کیلئے جہاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے زمین پر انصاف قائم کرو، انصاف کمزور کو طاقتور سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں انسان اور جانور کے معاشرے کا فرق سمجھنے کی ضرورت ہے، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، جنگل میں طاقتور حکمرانی کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انسانی معاشرہ بنتا ہی انصاف کی فراہمی سے ہے۔
Comments are closed on this story.