امریکا کا ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ
امریکا کی جانب سے کینیا میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ میں ارشد شریف کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کا تحقیقاتی کام پوری دنیا کے سامنے تھا، پاکستانی حکام اظہار رائے کی آزادی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کریں۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا صحافیوں کے بلا خلاف کام کرنے کے حق میں ہے۔ ارشد شریف کےخاندان سےاظہار تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام اظہار رائےکی آزادی کو یقینی بنائیں۔
اس دوران ایک صحافی نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال کیا کہ ارشد شریف کی امریکی ویزا حاصل کرنے کی درخواست کیوں مسترد ہوئی؟ کیا خطرات کا سامنا کرنے والے صحافیوں کیلئے کوئی خاص تعاون ہے؟۔
مزید پڑھیے:ارشد شریف کی میت کینیا سے پاکستان روانہ
جواب میں نیڈ پرائس نے کہا کہ ایسے صحافیوں کیلئے امریکا کا خصوصی پروگرام موجود ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم کینیاکی حکومت سے ارشد شریف کے قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں،ارشد شریف کا تحقیقاتی کام پوری دنیا نے دیکھا۔ ہمیں معلوم ہے کہاں کہاں صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
پاکستانی صحافی نے نیڈ پرائس سے پوچھا کہ کیا امریکا میں پاکستانی محفوظ ہیں؟ جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا صحافیوں کو تحفظ اور اظہار رائے آزادی کا حق دیتاہے۔ صحافیوں کےحقوق معاشرے کا اہم حصہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ان حقوق کا احترام نہیں کرے گا توہم اس پربات کریں گے۔
پریس بریفنگ کے دوران توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی سے متعلق فیصلے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کی اندرونی سیاست میں خود کو شامل نہیں کریں گے، ہم پاکستانی سیاسی نظام کے درمیان معاملے میں نہیں پڑیں گے۔
Comments are closed on this story.