Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ٹی 20 ورلڈ کپ کا سنسنی خیز مقابلہ: بھارت نے پاکستان کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی

قومی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے
اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2022 07:24pm
تصویر بزریعہ آئی سی سی
تصویر بزریعہ آئی سی سی
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر: ٹوئٹر/ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ
تصویر: ٹوئٹر/ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے چوتھے میچ میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو چار وکٹوں سے شکست دے دی، پاکستان کی جانب سے بھارت کو جیت کے لئے 160 رنز کا ہدف دیا گیا تھا۔

ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے جارحانہ انداز اپنایا گیا اور بھارت 6 وکٹوں کے نقصان پر آخری گیند پر ہدف حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

میچ میں شاندار کارکردگی دکھانے پر ویرات کوہلی کو میچ کا ہیرو قرار دیا گیا اور آئی سی سی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ان کی پرفارمنس کو سراہا گیا۔ کوہلی نے 53 گیندوں پر 82 رنز کی اننگز کھیلی.

بھارت کی اننگز

بھارتی ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا، اوپنر کے ایل راہول اور روہت شرما جلد وکٹیں گنوا بیٹھے تھے، دونوں نے بالترتیب 4، 4 رنز اسکور کیے جبکہ دوسرے اینڈ پر کوہلی اور پانڈیا نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کی اُس گیند کا قصّہ، جس نے ایک شہزادے کی جان لی

ویرات کوہلی نے 53 گیندوں پر 82 جبکہ ہاردک پانڈیا 40 رنز بناکر نمایاں رہے۔

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

دس رنز پر بھارت کو دوسرا دھچکا لگا، کپتان روہت شرما بھی بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور وہ بھی صرف 4 رنز بناکر حارث رؤف کی گیند پر افتخار احمد کو کیچ تھما بیٹھے۔

 تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

26 کے اسکور پر بھارت کو تیسرا بڑا نقصان اٹھانا پڑا، سوریا کمار یادیو بھی 15 رنز بناکر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہیں حارث رؤف نے چلتا کیا۔

بھارت کی چوتھی وکٹ 31 رنز پر گری، اکشر پٹیل 2 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کی اننگز

پاکستانی اننگز کے دوران کپتان بابراعظم صفر، محمد رضوان 4، شاداب خان 5، حیدر علی 2، محمد نواز 9، آصف علی 2، شاہین آفریدی 16 رنز بناکر نمایاں رہے۔ پاکستان کے لیے شان مسعود نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور 52 رنز بنائے۔

بھارت کی جانب سے ارشدیب اور ہاردک پانڈیا نے 3، 3 جبکہ محمد شامی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

اس کے بعد 15 کے اسکور پر پاکستان کو دوسرا نقصان اٹھانا پڑا، محمد رضوان بھی ارشدیب سنگھ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے صرف 4 رنز بنائے۔

اس کے بعد افتخار احمد اور شان مسود نے ٹیم کی کمان سنبھالی اور تیسری وکٹ کے لئے 76 رنز جوڑے۔

91 کے اسکور پر پاکستان کی تیسری وکٹ گری، افتخار احمد نے دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے 34 گیندوں پر 51 رنز بنائے اور وہ محمد شامی کی گیندر پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد 96 کے اسکور پر پاکستان کو چوتھا اور 98 پر پانچوں نقصان اٹھانا پڑا۔

شاداب خان بھی کچھ نہ کرسکے اور صرف 5 رنز پر اپنی وکٹ گنوابیٹھے جبکہ حیدر علی صرف 2 رنز بناسکے، شاداب خان اور حیدر علی کو ہاردک پانڈیا نے پویلین کی راہ دکھائی۔

115 کے اسکور پر پاکستان کو چھٹا نقصان ہوا، جب محمد نواز ہاردک پانڈیا کی گیند پر 9 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کو 120 رنز پر 7واں جھٹکا لگا اور آؤٹ آف فارم آصف علی کی اننگز بھی مختصر رہی وہ صرف 2 رنز بناکر چلتے بنے، ان کی اننگز کا خاتمہ ہرشدیب سنگھ نے کیا۔

ایک جانب پاکستان کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرنے کا سلسہ جاری رہا تو دوسری جانب شان مسود کریز پر موجود رہے اور شاہین شاہ آفریدی نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

دونوں کے درمیان 31 رنز کی شراکت قائم ہوئی، 151 کے اسکور پر شاہین شاہ آفریدی 16 رنز بناکر بھونیشور کمار کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد حارث رؤف نے آتے ہی پہلی گیند پر بھارتی بولر کو چھکا جڑ دیا اور ٹیم کا اسکور مقررہ 20 اوورز میں 159 تک پہنچایا۔

شان مسود نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 52 رنز اسکور کئے اور حارث رؤف 6 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

بھارت کی جانب سے ہاردک پانڈیا اور ارشدیب سنگھ نے 3،3 جبکہ محمد شامی اور بھونیشور کمار نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسری جانب ٹاس کے بعد بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ کنڈیشنز کو دیکھ کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پچ بولنگ کے لیے بہتر لگ رہی ہے، میچ کی بہت اچھی تیاری کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بارش کی پیشگوئی کے باعث میچ کے ابتداء میں پچ بالرز کو مدد کرے گی، پاکستان جلداز جلد آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔

بابر اعظم نے کہا کہ ہم بھی ٹاس جیتنے کے بعد بولنگ کرتے، کوشش کریں گے بھارت کو بڑا ہدف دیں، 3 ملکی سیریز جیتنے کے بعد اعتماد میں اضافہ ہوا۔

فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی 2 ماہ بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

پاکستان کی پلینگ الیون

قومی ٹیم میں 3 فاسٹ بولرز اور 2 اسپنرز شامل ہیں، ٹیم میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان، محمد رضوان، شان مسعود، افتخار احمد،حیدر علی،محمد نواز، آصف علی، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف ٹیم میں شامل تھے۔

بھارت کی پلینگ الیون

بھارت کی ٹیم میں کپتان روہت شرما سمیت، نائب کپتان کے ایل راہول، ویرات کوہلی، سوریا کمار یادیو، وکٹ کیپر دنیش کارتک، ہاردک پانڈیا، اکسر پٹیل، روی چندر ایشون، بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ اور محمد شامی شامل تھے۔

بھارت نے میلبرن کے تاریخی گراؤنڈ میں میزبان آسٹریلیا کے خلاف 4 ٹی 20 میچز کھیل رکھے ہیں جس میں 2 جیتے ہیں جبکہ ایک میں شکست اور ایک بارش کے باعث بےنتیجہ رہا تھا۔

پاکستان نے میلبرن میں واحد ٹی20 میچ میں 2 رنز سے شکست کھائی تھی جبکہ 1992 کے ورلڈکپ میں قومی ٹیم نے انگلینڈ کو عمران خان کی قیادت میں شکست دی تھی۔

اس سے قبل ہوبارٹ میں سری لنکا اور آئرلینڈ کے درمیان میچ کھیلا گیا تھا جس میں لنکن ٹائیگرز نے آئرش ٹیم کو9 وکٹوں سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

cricket

ICC

Australia

T20 World Cup

MELBOURNE

Pakistan vs India