حیدرآباد: عدالت کا چندا کو سیف ہاؤس منتقل کرنے کا حکم
حیدرآباد پولیس کی جانب سے گذشتہ روز کراچی سے بازیاب ہونے والی چندا کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔
سماعت کے دوران چندا نے عدالت کو بتایا کہ اس کی عمر 19 سال ہے اور وہ اپنی مرضی سے شمن مگسی کے ساتھ گئی تھی اور اس نے اسلام قبول کرنے کے بعد شمن سے نکاح کرلیا ہے۔
جس پر عدالت میں موجود چندا کی والدہ نے بیان دیا کہ ان کی بیٹی کی عمر 15 سال ہے اس لیے وہ اپنی مرضی سے شادی نہیں کرسکتی۔
عدالت نے سیف ہاؤس حیدرآباد کی انچارج ریشماں تھیبو کو لڑکی کے جلد از جلد میڈیکل اور سیف ہاؤس میں منتقل کرنے کے احکامات صادر کردیئے۔
یاد رہے کہ سائٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چندا کو گذشتہ روز کراچی سے بازیاب کرالیا تھا آج چندا کو بیان کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس سے قبل، حیدرآباد سے دو ماہ قبل اغوا ہونے والی ہندو لڑکی چندا کراچی سے بازیاب ہوگئی۔
لڑکی کے بیان کے مطابق چندا نے شمن مگسی سے شادی کی اور اسلام قبول کرلیا۔
لڑکی نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس نے اسلام قبول کرلیا جبکہ پولیس نے بتایا کہ شمن مگسی گھر پر موجود نہیں تھا۔
چندا کی والدہ نے بیٹی کے اغواکا مقدمہ درج کرایا تھا اور مقدمے میں شمن مگسی کو نامزد کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.