پشاوراسٹریٹ کرائم میں اضافہ کو پولیس نے نفری کی کمی سے جوڑ دیا
خیبرپختونخوا کے دارالخلافہ پشاوراسٹریٹ کرائم میں اضافے کو پولیس حکام نے نفری کی کمی سے جوڑ دیا۔
پولیس کے مطابق اہلکاروں کی کمی کے باعث چوری، راہزنی، ڈکیتی سمیت کئی اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
پشاور پولیس اہلکاروں کی مجموعی تعداد 8,283 ہے، جن میں سے 3,500 کے لگ بھگ پولیس اہلکار وی آئی پیز ڈیوٹی پر معمورہیں۔
شہر کی 30 لاکھ سے زائد آبادی پر صرف 4,783 کے قریب اہلکار باقی رہ جاتے ہیں۔
پولیس کا یہ اصرارکہ اہلکاروں کی کمی اسٹریٹ کرائم میں اضافے کی بڑی وجہ بن رہی ہے لیکن کیمرے کی آنکھ کے ریکارڈ مناظر سے متعلق پولیس کے پاس جواب نہیں ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاورکاشف آفتاب عباسی کے مطابق پولیس کی نفری کم جبکہ روزمرہ کے مظاہرے، اسٹریٹ کرائم، وی آئی پی ڈیوٹی سب کچھ ہی پولیس کے ذمہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ تمام سرگرمیوں کے بعد سیکورٹی ڈسپوزل پر صرف 2400 آپریشنل اہلکار ہی بچتے ہیں۔
ایس ایس پی کاشف آفتاب کے مطابق پولیس کی نفری بڑھانے سے جرائم کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔
Comments are closed on this story.