پاکستان نے نئے قرضے لینے کا عندیہ دے دیا
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک انٹرویو میں عندیہ دیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے مزید قرضے لے گا۔
فنانشل ٹائمز نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ انہیں دیے جانے والے انٹرویومیں شہباز شریف نے کہا ہے، :“ پاکستان مزید قرضے حاصل کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری سے رجوع کرے گا کہ کیونکہ تباہ کن سیلاب نے جنوبی ایشیائی ممالک کو اقتصادی بحران میں مبتلا کردیا ہے“۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان اضافی فنڈز کی تلاش میں ہے لیکن قرضوں کی ری شیڈولنگ نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو“بھاری رقم“ کی ضرورت ہے جس سے ترقیاتی منصوبوں جیسے کہ سڑکوں، پلوں اور دیگر کی تعمیر نو کی جائے کیونکہ سیلاب سے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعظ نے واضح نہیں کیا کہ پاکستان کو کتنی رقم درکار ہے لیکن سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 30 بلین ڈالرز لگایا گیا ہے۔
رواں ماہ کی شروعات میں اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے امداد کی اپیل کرتے ہوئے 160 ملین سے بڑھا کر 816 ملین اضافہ کردییا کیونکہ سیلاب سے وبائی بیماریوں میں اضافہ اور غذائی قلت کاخدشہ ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے بھی 29.57 ملین ڈالرامداد پاکستان کو دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے مطالبات کے اعتبار سے جو کچھ ہمیں ملا اس کے درمیان ایک خلاء ہے اور یہ ایک بہت ہی سنگین خلا ہے، جو دن بدن بڑھ رہا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے پر کیے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ مخلوط حکومت کو تشویش ہے کہ اگرانتخابات عدم اطمینان گہرے سیاسی عدم استحکام کا باعث بنتے ہیں اور ملک اپنی بنیادی ضروریات اور اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو یہ سنگین صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں کسی بھی قسم کے خطرات کے سبب نہیں کہہ رہا ہوں لیکن اس کا حقیقی امکان موجود ہے۔
Comments are closed on this story.