Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

جوہری اثاثوں کی حفاظت کا معاملہ: امریکی قونصلر اور پاکستانی سفیر کی ملاقات

پاکستانی سفیر اور امریکی قونصلر کی ملاقات۔۔۔
اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2022 01:56pm
تصویر بزریعہ ریڈیو پاکستان
تصویر بزریعہ ریڈیو پاکستان

پاکستان کے سفیر مسعود خان نے امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولے سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ، دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈیرک شولے نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے عزم اور صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

قونصلر شولے امریکی وزیر خارجہ کے سینئر پالیسی مشیر ہیں۔

پاکستان کے سفیر مسعود خان سے ملاقات کے بعد امریکی قونصلر شولے نےاپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستانی سفیر سے پاکستان اور امریکہ کے مابین دیرینہ شراکت داری اور دونوں ملکوں کی عوام اور خطے کے مفاد کے لئے متعدد شعبوں بشمول صحت، زراعت، تعلیم، انٹرپرینیور شپ، توانائی اور دیگر شعبہ جات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے۔

پاکستانی سفیر مسعود خان نے اپنے ٹویٹ میں مثبت کردار ادا کرنے پر قونصلر شولے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے قونصلر شولے سے پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی اعتماد کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کی۔

پاکستانی سفیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اعلیٰ سطحی دوروں، عوامی سطح پر تبادلوں اور ملاپ اور موثر ابلاغ سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوتے رہیں گے۔

سفیر پاکستان مسعود خان اور قونصلر شولے کی ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا ہمیشہ سے ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان کو اپنے مفادات کے لئے اہم سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین ایک مضبوط شراکت داری پائی جاتی ہے اور امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کی قدر کرتا ہے۔

ترجمان محکمہ خارجہ نے حالیہ دنوں میں دونوں اطراف سے اعلی سطحیٰ دوروں جن میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ امریکا اور امریکی قونصلر ڈیرک شولے اور یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمانتھا پاور کا دورہ پاکستان شامل ہیں کا ذکر کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم پاک امریکا تعلقات کو اہم سمجھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ گہرے طور پر وابستہ ہیں۔

Masood Khan

Derek Chollet

Pakistan's Nuclear Assets