لال حویلی خالی کرانے کا نوٹس کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
راولپنڈی کی مقامی عدالت نے لال حویلی خالی کرانے کا نوٹس کالعدم قراردینے کی درخوست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایڈیشنل سیشن جج خورشید عالم بھٹی نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرنے کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل نے نوٹس معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایاکہ کرائے کی دکانوں کی آڑمیں لال حویلی کا نام استعمال کیا جا رہا ہے، یہ کیس 24 اکتوبرکوفکس ہے، کرائے کی دکانوں کی آڑمیں لال حویلی کا نام استعمال کیا جا رہا ہے، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک نے حکومتی دباؤ پر غیر قانونی نوٹس جاری کیا۔
مزید پڑھیں: شیخ رشید نے لال حویلی خالی کرنے کا حکم عدالت میں چیلنج کردیا
وکیل صفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا نوٹس کالعدم قرار دیا جائے ۔
بعدازاں راولپنڈی کی مقامی عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
گزشہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے لال حویلی خالی کرنے کا حکم عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
راولپنڈی کی مقامی عدالت نے ڈائریکٹر وقف متروکہ املاک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل کو مکمل ریکارڈ سمیت طلب کیا۔
وکیل سردار عبدالرزاق کے توسط سے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھاکہ لال حویلی کئی دہائیوں سے شیخ رشید کی ملکیتی ہے، سیاسی انتقامی کارروائی کی گئی ہے، مرکزی مقدمے کی تاریخ 24 اکتوبر مقرر ہے، اس کے باوجود غیر قانونی نوٹس بھیجا گیا۔
Comments are closed on this story.