متنازعہ ٹویٹ کیس:اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریاستی اداروں کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کرکے الزام میں گرفتارپی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل راولپنڈی بھیج دیا۔
ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو سینئر سول جج اسلام آباد محمد شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
اس پر اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے مؤقف اپنایا کہ ان کے موکل کا مزید جسمانی ریمانڈ نہیں بنتا ، ایف آئی اے18اشیاء پہلے ہی ریکور کر چکی ہے، ایک ٹویٹ برآمد کرنا ہے جو وہ پہلے ہی تسلیم کر چکے ہیں۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کا موبائل فون برآمد کرنا ہے۔
اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ موبائل برآمد کرنے کے لئے ایک دن کا جسمانی ریمانڈ بہت ہوتا، پہلے ہی آپ کو تین دفعہ ریمانڈ دیا جا چکا ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی بھیجنے کا حکم دے دیا۔
Comments are closed on this story.