Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

پریزائڈنگ آفیسر کے الزامات پر پیپلز پارٹی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

الزام لگایا گیا کہ "لنچ ٹائم" کے دوران کچھ لوگ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، بیلٹ پیپرز پر پی پی امیدوار کو مہر لگائی
شائع 16 اکتوبر 2022 09:10pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی میں ملیر آسو گوٹھ واقعے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا گیا۔

پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے الیکشن کمشنر سندھ کو خط میں بتایا گیا کہ حلقہ این اے 237 کے علاقے آسو گوٹھ کے پولنگ اسٹیشن میں پریزائیڈنگ افسر مظہر بھٹی نے الزام لگایا ”لنچ ٹائم“ کے دوران کچھ لوگ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، بیلٹ پیپرز پر پی پی امیدوار کو مہر لگائی گئیں، پریذائیڈنگ افسر یقینی طورپر جانتا ہے پولنگ ایک مسلسل عمل ہے جس میں کھانے کا کوئی وقفہ نہیں، حیرت ہے ان افراد کو سیکیورٹی اہلکار یا پولنگ عملہ بھی نہیں روک سکا۔

خط کے متن کے مطابق کوئی بھی پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ بک چھیننے، بیلٹ پیپرز پر مہر لگانے پر مجبور نہیں کر سکتا۔

مظہر بھٹی نے الزام لگایا کہ خطرے کی گھنٹی بجنے پر گھسنے والے بھاگ گئے۔ حیرت ہے جو لوگ خطرے کی گھنٹی بجانے پر بھاگ سکتے تھے انہیں سیکیورٹی اہلکار یا پولنگ عملہ نہیں روک سکا۔ گھنٹی اس وقت بجائی جاسکتی تھی جب یہ افراد داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

خط میں سوال اٹھایا گیا کہ الارم بجانے کو بیلٹ بک چھیننے اور 15/20 بیلٹ پیپرز پر مہر لگانے تک کیوں مؤخر کردیا گیا؟

تاج حیدر نے کہا کہ آسو گوٹھ پیپلز پارٹی کا ایک ٹھوس علاقہ ہے، لگتا ہے یہ کہانی صرف پی پی ووٹوں سے متعلق شکوک وشبہات کیلئے بنائی گئی ہے۔ محترم سے گزارش ہے برائے مہربانی اس معاملے کو دیکھیں اور ذمہ داری کا تعین کریں۔

Bye Elections

Taj Haider PPP

Presiding Officer

Letter to CECP