Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

این اے 237 ملیر میں 2 گروپوں میں تصادم، پی ٹی آئی رہنما زخمی

آدھے گھنٹے پولنگ رکے رہنے کے بعد دوبارہ ووٹنگ شروع ہوگئی
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 03:25pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران غازی گوٹھ میں 2 گروپوں میں تصادم کے باعث پی ٹی آئی رہنما زخمی ہوگئے۔

کراچی ملیرغازی گوٹھ پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بلال غفار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا۔

پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے واقع کے بعد ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

بلال غفار کا کہنا ہے کہ میں پولنگ اسٹیشن کے اندر گیا، تو پریذائیڈنگ افسر نے بدتمیزی کرکے باہر نکال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ باہر پیپلز پارٹی کے سلیم بلوچ ملے، تو میں نے ان کو سلام کیا اور مصافحے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا، سلیم بلوچ نے سلام کا جواب دینے کے بجائے میرے سر پر گن کا بٹ مار دیا۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے کارکن نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ مجھے دھاندلی کی اطلاع ملی، تو میں پولنگ اسٹیشن پہنچا وہاں تحریک انصاف کے گنڈے اور ایم پی اے پہلے سے موجود تھے جب ان سے پولنگ کے عمل میں دخل اندازی کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے ہم پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

واقعے کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلا کے ہمراہ ایف آئی آر کرانے ملیر سٹی اسٹیشن پہنچ گئے جبکہ جھگڑے کے بعد تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداران کے مذمتی بیانات بھی سامنے آگئے۔

آج نیوز سے گفتگو میں علی زیدی نے کہا کہ سلیم بلوچ نے بلال غفار پر ہاتھ اٹھایا پیپلز پارٹی غنڈا گردی پر اتر آئی جبکہ بلال غفار نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انھیں 10سے 15 افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

bye election2 22