فیکٹ چیک: کامران ٹیسوری کی تقرری کیخلاف ایم کیو ایم کارکنوں کا بہادرآباد مرکز پردھاوا
ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تقرری پر دیگر حلقوں کے علاوہ خود ان کی اپنی جماعت سے بھی اچنبھے کا اظہار کیا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے کامران ٹیسوری 9 اکتوبرکو آرٹیکل 101 (1) کے تحت کامران ٹیسوری کی تقرری کی منظوری دی، اگلے ہی روز انہوں نے سندھ کے 34ویں گورنر کا منصب سنبھالا۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس فیصلے سے پرانے کارکنان وعہدیداران خوش نہیں ہیں کیونکہ کامران ٹیسوری کو گزشتہ ماہ ستمبر میں ہی دوبارہ ایم کیو ایم پی میں شامل کر کے ڈپٹی کنوینرکا عہدہ دیا گیا تھا جو پارٹی پالیسیاں تشکیل دینے اور ان پرعملدرآمد کے حوالے سے نہایت اہم مانا جاتا ہے۔
اس فیصلے پرپارٹی کارکنان وعہدیداران کے اختلافات کی خبروں کو مزید تقویت سوشل میڈیا پروائرل ایک ویڈیو سے ملی جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کامران ٹیسوری کی تقرری پر ایم کیوایم پاکستان کے مشتعل کارکنوں نے بہادرآباد مرکز پردھاوا بول کرتوڑ پھوڑکی۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ، ”ایم کیو ایم مرکزمیں رہنماؤں سے دست گریباں ہونے کی بھی اطلاعات ہیں“۔
نجی ٹی وی کے صحافی کی جانب سے شیئرکی جانے والی اس ویڈیوکی چھان بین پرعلم ہوا کہ یہ کم ازکم 2 سال پرانی ویڈیو ہے جو کراچی کے علاقے پاکستان کوارٹرزمیں مکان گرائے جانے کیخلاف احتجاج کے دوران بنائی گئی تھی۔
ویڈیوابتدائی طور پرایم کیو ایم کی سابق رکن صوبائی اسمبلی ارم عظیم فاروقی کی جانب سے بھی شیئرکی گئی تھی جو بعد ازاں ڈیلیٹ کردی گئی۔
مذکورہ صحافی کی ٹویٹ پربھی ارم عظیم فاروقی نے نشاندہی کی کہ یہ پرانی ویڈیو ہے۔
ترجمان ایم کیوایم کے مطابق پارٹی قیادت نے گورنرسندھ کی تقرری کے لیے وفاقی حکومت کو پہلے مرحلے میں 5 نام بھیجے تھے جن میں کراچی کے سابق میئروسیم اختر ،سٹی نائب ناظم اورسینیٹر نسرین جلیل کا نام بھی شامل تھا۔
ترجمان کے مطابق سندھ میں اہم ترین آئینی عہدہ کافی عرصے سے خالی رہنے کے باوجود کوئی پیشرفت نہ ہونے پر مشاورت سے مزید 2 نام وفاق کو ارسال کیے، جس پرسابق رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم اورکامران ٹیسوری میں سے صدرمملکت نے کامران ٹیسوری کی بحثیت گورنرسندھ تقرری کی منظوری دی ۔
Comments are closed on this story.