ضمنی انتخابات قومی اور پنجاب اسمبلی کے 11 حلقوں کی تفصیل
قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کیلئے انتخابی مہم وقت ختم ہوگیا، انتخابی میدان کل سجے گا۔
پی ٹی آئی سربراہ مجموعی طور پر 9 حلقوں سے امیدوار تھے تاہم عبدالشکور شاد کی جانب سے استعفیٰ واپس لیے جانے اور ایک حلقے میں الیکشن ملتوی ہونے کے بعد وہ اب 7 قومی اسمبلی کے حلقوں سے الیکشن لڑیں گے جن میں کراچی کے دو حلقے بھی شامل ہیں۔
16 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے بعد جلد ہی یعنی 23 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی الیکشن بھی ہو رہے ہیں۔ لہذا کراچی میں سیاسی جوش و خرش بڑھ چکا ہے۔
قومی اور پنجاب اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں ان کی تفصیل ذیل ہے۔
خیبر پختونخوا
مردان
این اے 22 میں 4 امیدوار میدان میں ہیں۔
- پی ٹی آئی کےعمران خان
- پی ڈی ایم کےمولاناقاسم
- جماعت اسلامی کےعبدالواسع
- آزادامیدوارمحمدسرور
یہ نشست پی ٹی آئی کےعلی محمد خان کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔
چارسدہ
این اے 24 میں بھی چار امیدوار اہم ہیں۔
- پی ٹی آئی کےعمران خان،
- پی ڈی ایم کےایمل ولی
- جماعت اسلامی کےمجیب الرحمان،
- آزادامیدوارسپرلےمہمند
یہ نشست پی ٹی آئی کےفضل محمدکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔
پشاور
این اے 31 میں سات امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں سے پانچ اہم ہیں۔
- چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان امیدوار
- جماعت اسلامی کے محمد اسلم،
- راہِ حق پارٹی کےسعیداللہ مدمقابل
- تحریکِ جوانانِ کےعبدالقادر، -آزادامیدوارشوکت علی میں مقابلہ
پنجاب
فیصل آباد
حلقہ این اے 108 میں 10 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔
- پی ٹی آئی کےعمران خان،
- پی ڈی ایم کےعابد شیر
- ٹی ایل پی کےمحمدصدیق،
- پاکستان نظریاتی پارٹی کےخرم شہزاد
یہ نشست پی ٹی آئی کےفرخ حبیب کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
ننکانہ صاحب
حلقہ این اے118 میں 3 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔
- پی ٹی آئی کے عمران خان،
- پی ڈی ایم کی شزرہ منصب علی
- تحریک لیبک پاکستان کے پیرافضال حسین شاہ
یہ نشست پی ٹی آئی کےاعجازشاہ کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
ملتان
این اے 157 میں شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو سمیت 8 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں سے پانچ اہم ہیں۔
- پی ٹی آئی کی مہربانوقریشی،
- پی ڈی ایم کےعلی موسیٰ گیلانی
- ٹی ایل پی کےطاہراحمد
- آزاد امیدوارسلمان الہیٰ
- آزاد امیدوار بابرڈوگر
یہ نشست پی ٹی آئی کےزین قریشی کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔ زین قریشی نے پنجاب اسمبلی میں جانے کے لیے استعفیٰ دیا تھا۔
چونکہ یہاں پر استعفے کا معاملہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی کے احتجاجاً دیئے گئے استعفوں سے مختلف ہے لہذا اس حلقے سے عمران خان امیدوار نہیں۔
سندھ
ملیر کراچی
این اے 237 میں 11 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار یہ ہیں۔
- پی ٹی آئی کےعمران خان،
- پیپلزپارٹی کےعبدالحکیم بلوچ
- ٹی ایل پی کےسمیع اللہ،
- پی ایس پی کےعامر شیخانی مدمقابل
یہ نشست پی ٹی آئی کےجمیل محمدکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔
کورنگی کراچی
حلقہ این اے239 میں22امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ ان میں سے کچھ کے نام یہ ہیں۔
- پی ٹی آئی کےعمران خان،
- ایم کیو ایم پاکستان کےنئیرعلی
- مہاجرقومی موومنٹ کےخرم منصور،
- پیپلزپارٹی کےعمران حیدر
یہ نشست پی ٹی آئی کےاکرم چیمہ کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔
پنجاب اسمبلی
شرقپور پی پی 139 میں 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین کے درمیان کڑے مقابے کی توقع ہے۔
- مسلم لیگ (ن) کےحاجی افتخار،
- پی ٹی آئی کےابوبکرشرقپوری
- تحریک لبیک کے ڈاکٹر رؤف گجر
یہ نشست ن لیگ کےجلیل شرقپوری کےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔ جلیل شرق پور کی قیادت میں پانچ اراکین پنجاب اسمبلی کا گروپ پورا وقت اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) سے باغی رہا اور تحریک انصاف کی حمایت کرتا رہا۔
خانیوال پی پی 209 میں 8 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ جن میں سے دو میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔
- پی ٹی آئی کےفیصل نیازی، ن لیگ کےضیاالرحمان
یہ نشست ن لیگ کے فیصل نیازی کےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔ وہ بھی باغی اراکین میں شامل تھے۔
چشتیاں پی پی 241 میں 7 امیدواروں میں مقابلہ ہے جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔
- پی ٹی آئی کےملک محمدمظفر،
- ن لیگ کےامان اللہ ستار
- جماعت اسلامی کےطاہرمحمد یوسف،
- پی ٹی پی کےغلام قادرمدمقابل
یہ نشست ن لیگ کےکاشف محمودکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.