ٹی وی اشتہار پر عامرخان انتہا پسندوں کے نشانے پر
اداکار عامر خان اور اداکارہ کیارا ایڈوانی کو ایک بینک کے اشتہار کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس اشتہار میں (جو ایک بینک کے لیے بنایا گیا) عامر خان اور اداکارہ کیارا ایڈوانی کو ایک نئے شادی شدہ جوڑے کے طور پر ہندو مذہبی رسومات میں شرکت کرتے دکھایا گیا ہے۔
اشتہار میں آگے دکھایا گیا ہے کہ جوڑا دلہن کے گھر پہنچتا ہے اور دولہا دلہن کے گھر میں پہلا قدم رکھتا ہے جو کہ روایتی رواج کے خلاف ہے، جب کہ روایتی رواج کے مطابق دلہن دولہے کے گھر جا کر پہلا قدم رکھتی ہے۔
تاہم ناقدین نے الزام لگایا ہے کہ اس اشتہار کے ذریعے ہندو روایات اور ثقافت کو نشانہ بنایا گیا ہے،لوگوں کا خیال ہے کہ اس اشتہار نے ہندو رسومات اور روایات کا ’مذاق‘ اڑایا اور ’توہین‘ کی ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بدھ کے روز کہا کہ بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان کو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے اشتہارات اور کاموں سے دور رہنا چاہیے۔
مدھیا پردیش ریاست کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ انھوں نے ایک شکایت وصول ہونے کے بعد یہ اشتہار دیکھا میں ان سے درخواست کروں گا کہ انڈین روایات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایسے اشتہارات مِں کام نہ کریں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ عامر خان پر ہندو جذبات کو ’مجروح‘ کرنے کا الزام لگا ہو۔
ان کی آخری فلم لال سنگھ چڈھا کو حال ہی میں آن لائن بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ دائیں بازو کی جانب سے 2015 میں عامر خان کا ایک بیان سامنے لانا تھا جس میں انھوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.