Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ملک بھر میں بجلی نظام بحال ہونے کا دعوی، بلوچستان کے 27 اضلاع تاحال محروم

بحالی سے قبل جنوبی پاکستان سے شروع ہونے والی خرابی شمال تک پھیل گئی
اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2022 08:45am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارت توانائی نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی صبح شروع ہونے والے پاور بریک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں بجلی کانظام بحال کردیا گیا ہے۔ تاہم بلوچستان کے 27 اضلاع جمعہ کی صبح تک بجلی سے محروم تھے۔

دیگر علاقوں میں بجلی کی بحالی سے قبل بحران سنٹرل پنجاب بھی پہنچ گیا۔ لیسکو کا سسٹم ٹرپ کرنا شروع ہو گیا اور گرڈ فریکوینسی تشویشناک حد تک نیچے چلی گئی۔

وزارت توانائی کے پاور ڈویژن نے بجلی کی ترسیل بحال ہونے کا اعلان جمعرات کی شب کیا۔ اس سے قبل وزیر توانائی خرم دستگیر نے وعدہ کیا تھا کہ بجلی جمعرات کی شام 8 بجے تک بحال کردی جائے گی۔

پاور ڈویژن نے رات 9 بجے کہاکہ ”بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔ آج صبح کراچی کے جنوب میں 5سو کے-وی دو لائنوں میں آنے والےخلل کو دور کر دیا ہے۔ بجلی کے متبادل کارخانوں سے بجلی کی رسد بڑھائی جا رہی ہے جو کہ جمعتہ المبارک کی صبح تک معمول پر آجائے گی۔“

ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ میں پیدا ہونے والی خرابی کو دور کردیا گیا۔ جس کے بعد حیدر آباد میں آٹھ گھنٹے بعد بجلی بحال ہونا شروع ہو گئی۔

نوشکی، میرپورخاص میں بھی 12 گھنٹے بعد بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی۔

بعد ازاں کراچی میں بھی بجلی کی بحالی کا علم شروع ہوگیا۔

وزارت توانائی کے مطابق کراچی کو 1000 میگاواٹ میں سے نصف بجلی فراہم کی گئی۔

جزوی بحال کے باعث جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کراچی کے کئی علاقوں کے بجلی سے محروم رہنے کی اطلاعات ہیں۔

واپڈا کے مطابق گڈو تھرمل پاوراسٹیشن کے یونٹ نمبر 7 اور یونٹ نمبر9 سسٹم میں بحال ہونا شروع ہوگیا، پاوراسٹیشن کی دونوں مشینیں 200 میگاواٹ افیشنسی دے رہے ہیں۔

آج نیوز کے مطابق بلوچستان کے 27 اضلاع جمعہ کی صبح تک بجلی سے محروم تھے۔

وسطیٰ پنجاب میں تعطل

بجلی کا بحران جمعرات کی صبح کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان سے شروع ہوا تھا۔ لیکن شام تک یہ لاہور تک پھیل گیا۔

سسٹم کو بچانے کیلئے ہر گھنٹے بعد فیڈر اور گرڈ بند کئے جاتے رہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تربیلا سے بھی بجلی کی سپلائی میں تعطل آگیا جس کے نتیجے میں جنوبی پنجاب کے بعد وسطی پنجاب میں بھی بریک ڈاؤن شروع ہوگیا ہے۔

لیسکو کا سسٹم بھی ٹرپ کرتا رہا۔ گرڈ فریکونسی پچاس سے نیچے چلی گئی ہے جو تشویشناک ہے۔

ذرائع کے مطابق لیسکو کے کئی گرڈ اکٹھے بند کرنا پڑ گئے۔

این ٹی ڈی سی کی لائن میں خرابی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے کراچی، بلوچستان، حیدرآباد اور ساؤتھ پنجاب کے بعد سنٹرل پنجاب بھی متاثر ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر توانائی نے بجلی بحالی کا وقت دے دیا، تحقیقات کا اعلان

وزارت توانائی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بجلی بحران کی انکوائری کا حکم دیا جاچکا ہے، جس کی رپورٹ دو دن میں موصول ہوگی۔

خیال رہے کہ نیشنل گرڈ میں خلل سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکلی جبکہ کراچی کے قریب 500 کلو واٹ کی دو ٹرانسمیشن لائنز ایک ساتھ گرنے سے 8 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے ضائع ہوئی۔

گڈو تھرمل پاور اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی11 گھنٹے معطل رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ، پنجاب، بلوچستان میں بجلی کا بریک ڈاؤن

خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بریک ڈاؤن سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے اور ملک 12 گھنٹوں تک زمانہ قدیم کا منظر پیش کرتا رہا۔

بجلی کا بحران کیسے پیدا ہوا؟

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق سب سے پہلے پاکستان کا جنوبی حصہ بریک ڈاؤن سے متاثر ہوا۔

جمعرات کی صبح 10 بجے کے بعد پہلے کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بریک ڈاون کی اطلاعات آئیں جس کے بعد معلوم ہوا کو سندھ اور پنجاب کے کئی شہر بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔

سندھ کے کئی شہروں میں صبح 6 بجے سے ہی بجلی بند رہی جبکہ بعض علاقوں میں بریک ڈاؤن 8 بجے شروع ہوا۔

بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے کراچی کو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پانی فراہمی بند ہوگئی۔

خرابی کی وجہ اور مقام

کشمور میں گدو تھرمل پاوراسٹیشن سسٹم سے تکنیکی خرابی کے باعث بجلی کی پیداوار بند ہو گئی ۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 500 کلو واٹ کا نظام بیٹھ گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ملک کے جنوبی سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث 220kV گدو۔اُچ، 220kV دادو خضدار اور 220kV ڈی جی۔لورلائی سے بھی بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، صوبہ بلوچستان کے تمام گرڈ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

National Power Grid

Power Break Down

Central Punjab