Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

شہباز شریف اور حمزہ ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری

ایف آئی اے کے چالان میں ملزمان کے خلاف شواہد ناکافی ہیں، عدالت
اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2022 08:16pm
Breaking | Money Laundering Case mein PM Shehbaz Sharif Aur Hamza Shahbaz Bari | Aaj News

لاہور: وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو شوگر مل کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس سے بری کردیا گیا۔

اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کا فیصلہ سنایا۔

اسپیشل سینٹرل جج نے کیس میں بربریت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان میں ملزمان کے خلاف شواہد ناکافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز اور حمزہ کی رہائی، مقصود چپڑاسی کی قربانی کام آگئی؟

11 اکتوبر کو اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا کو آج یعنی 12 اکتوبر تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے نے وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کے خلاف انسداد بدعنوانی کی ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 4/3 کے تحت نومبر 2020 میں مقدمہ درج کیا تھا جب کہ ایف آئی اے نے 13 دسمبر 2021 کو 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا چالان بینکنگ عدالت میں جمع کروایا تھا۔

اس سے قبل اسپیشل جج سینٹرل نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف شوگر مل کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اسپیشل جج سینٹرل لاہور نے شوگر مل کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی، وزیر اعظم شہباز شریف کی حاضری معافی اور حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے بریت درخواست پر دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ مشتاق چینی کے خلاف ایف آئی اے نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کے پانچ بے نامی اکاؤنٹس تھے اور ان میں نو ارب کا لین دین ہوا۔

امجد پرویز نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے چالان میں ایک بھی شہادت ایسی نہیں ہے جس کی بنیاد پر ملزمان کو سزا دی جا سکے، اسی طرز کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے مونس الٰہی کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا ہے۔

شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ 25 ارب روپے کا الزام لگا کر 16 ارب کا چالان جمع کروایا گیا، گواہان نے سلمان شہباز کا نام لیا جو یہاں پر موجود ہی نہیں ہیں۔

اس ضمن میں ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ تمام تحقیقات ایمانداری سے کی گئیں ہیں اور ریکارڈ عدالت میں جمع کروا دیا ہے، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا اس کیس میں رول موجود ہے، اس کیس میں مسرور انور کا شہباز شریف فیملی سے تعلق ہے اور شہباز شریف کا اکاؤنٹ بھی آپریٹ کر رہا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا تھا کہ یہ پیسہ کہاں استعمال ہوا، ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ لین دین ہوا مگر پیسہ کہاں استعمال ہوا اس کا ثبوت نہیں ہے، بریت درخواستیں خارج کی جائیں تاکہ یہ کیس آگے چل سکے۔

شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے، اسے ایف بی آر نے دیکھنا ہے، عدالت بریت کا حکم صادر کرئے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے بریت درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

Shehbaz Sharif

money laundering

lahore

FBR

Hamza Shehbaz

ٰٖFIA

politics Oct 12 22

politics Oct 13 2022