کیا آپ کھیتوں میں اگائے گئے کپڑے پہننا چاہیں گے؟
کچھ سال پہلے جب برطانوی انڈر واٹر فوٹوگرافر زینا ہولوے ایک مقامی ندی میں ولو کے درخت کی الجھی ہوئی جڑوں کے پاس آئیں تو ان کے دماغ میں ایک فیشن ایبل خیال چمکا۔ ”کیا ہوگا اگر وہ جڑوں کو نامیاتی، کمپوسٹ ایبل لباس میں بدل سکیں؟“
زینا ہولوے کے اس خیال کا جواب 2022 کے لندن ڈیزائن فیسٹیول میں دیکھنے کو ملا، جہاں انہوں نے اپنے پیچیدہ طریقے سے تیار کردہ کپڑوں کی نمائش کی جنہیں گھاس کی جڑوں سے بنایا گیا تھا۔
گھاس پھوس سے تیار کئے جانے کے باوجود کپڑوں میں واضح طور پر ایک اعلیٰ فیشن اور مستقبل کا احساس ہے جو انہیں گزشتہ ہفتے پیرس فیشن ویک میں بیلا حدید کے اختراعی اسپرے آن لباس کی ٹکر پر لاتا ہے۔
ہولوے نے گھاس کی جڑوں کو موم کے سانچوں کا استعمال کرتے ہوئے مطلوبہ شکل دی۔ ٹہنیوں کو 8 انچ (تقریباً 20 سینٹی میٹر) لمبا ہونے میں تقریباً 12 دن لگتے ہیں، جبکہ نیچے کی جڑیں قدرتی طور پر ڈھانچے کی شکل لے لیتی ہیں۔
ڈیزائنر کا کہنا ہے کہ ان کے ملبوسات ”نامیاتی ڈیزائن کے خواب کو مجسم کرنے، مواد کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور زیادہ سوچ سمجھ کر تیار کئے گئے ہیں اور پائیدار دنیا کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔“
ہولوے کا کہنا ہے کہ ”کپڑوں کو مکمل طور پر پہننے کے قابل بنانے کے لیے تھوڑی زیادہ ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کی ضرورت ہے، لیکن میں وہاں پہنچ رہی ہوں۔“
Comments are closed on this story.