سندھ کابینہ کا اجلاس، تین بڑے اسپتالوں کے ڈرافٹ ایگریمنٹ کی منظوری
سندھ کابینہ نے وفاق سے تین بڑے اسپتالوں کے ڈرافٹ ایگریمنٹ کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بے نظیر انسٹیٹیوٹ آف یورولاجی اینڈ ٹرانسپلانٹ نواب شاہ کے قیام سمیت وفاق سے سندھ کو منتقل ہونے والے کراچی کے تین بڑے اسپتالوں کے ڈرافٹ آپریٹنگ اینڈ مینجمنٹ ایگریمنٹ کی منظوری دے دی گئی۔
کابینہ نے ادویات کی خریداری کیلئے 17 فیصد جی ایس ٹی کیلئے 43 کروڑ41 لاکھ 88 ہزار روپے کی بھی منظوری دی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسپتالوں کو چلانے کیلئے اخراجات، تنخواہیں، ادویات، سندھ حکومت دے گی، ادویات کی خریداری، جی ایس ٹی کیلئے 43 کروٹ41 لاکھ 88ہزارروپے منظور کیا گیا ہے۔
اجلاس میں کابینہ کو آگاہی دی گئی کہ اسپتالوں کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت نے ڈرافٹ پر اگست 2022 میں گفت وشنید کی یہ ایگریمنٹ 25 سالوں کیلئے کیا جائے گا۔
کابینہ نے فلم پرسینسرشپ فیس لگانے کی منظوری دینے سے انکار کردیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم فلم انڈسٹری کو ترقی دینا چاہتے ہیں، ہمیں زیادہ فلمیں بنانی اور ان کوسہولیات فراہم کرنا ہے۔
اجلاس میں کابینہ کی چیئرمین سندھ بورڈ آف فلم سینسرخالد بن شاہین کے کنٹریکٹ میں 3سال کی توسیع بھی کردی گئی۔
اجلاس میں سندھ کابینہ نے ایک سال کیلئے پرندوں کے شکار پر پابندی بھی عائد کردی، پرندوں کی افزائش کے پیش نظر کابینہ نے شکار پر پابندی عائد کی۔
اجلاس میں وفاقی حکومت سے حیسکو اور سیپکو کو لینے کی اصولی منظوری بھی دے دی گئی۔
اس موقع پر وزیر توانائی نے کہا کہ حیسکو اور سیپکو کا کنٹرول لینے سے ان کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر توانائی کو ہدایت دی کہ ایک کنسلٹنٹ کمپنی ہائر کریں جو حیسکو اور سیپکو کے اثاثہ جات ، واجبات پر تفصیلی رپورٹ دے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم دونوں پاور ڈسٹریبیوٹ کرکے کمپنیز لیں گے اور اُن کو پرائیویٹ پارٹنر کے ساتھ مل کر چلائیں گے۔
اس سے قبل، وزیراعلیٰ سندھ سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی وفد کے ہمراہ ملاقات کی، جس میں سیلاب متاثرہ سڑکوں کی مرمت اور گھروں کی تعمیر اور دیگر امدادی سامان خریدنے پراتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی وفد کے ہمراہ ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیلاب متاثرہ سڑکوں کی مرمت اور گھروں کی تعمیر پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں 22 ملین ڈالر سے خیموں اوردیگر سامان خریدنے پراتفاق ہوا۔
جبکہ سیلاب متاثرین کیلیے ایک اعشاریہ تینتیس بلین ڈالرز سے گھروں کی تعمیر،8 اعشاریہ تین ملین ڈالر سے سڑکوں کی مرمت اور پچیس ملین ڈالر سیلاب متاثرین کی بحالی پرخرچ کرنے بھی اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ دسمبر تک گھروں کی تعمیرکا پلان بنایا جائے، ورلڈ بینک سے پلان کی منظوری پرگھروں کی تعمیر شروع کریں گے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کی بندوں کی مضبوطی، منچھر جھیل کی بحالی پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے مون سون کی تیاری،آبپاشی اورڈرینیج سسٹم کوبھی ٹھیک کرنا ہے۔
Comments are closed on this story.