ملالہ یوسفزئی پاکستان پہنچ گئیں
سوات کی گل مکئی کہلانے والی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں۔
ملالہ یوسفزئی والدین کے ہمراہ نجی ائرلائن کی پرواز 604 کے ذریعے کراچی پہنچی ہیں۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائرلائن پہنچنے والی ملالہ کو سخت سیکیورٹی فراہم کی گئی۔
ملالہ پاکستان میں دیگر مصروفیات کے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گی۔
گل مکئی کے نام سے بی بی سی اردو کیلئے ڈائری لکھ کر شہرت حاصل کرنے والی ملالہ کو 2012 میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز اٹھانے پرسوات میں اسکول سے واپس آتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ بعد میں بہترعلاج معالجے کیلئے برطانیہ منتقل کردیا گیا تھا جہاں کافی عرصے ان کا علاج جاری رہا۔ صحت یاب ہونے کے بعد ملالہ نے برطانیہ میں ہی اپنے تعلیمی سلسلے کو دوبارہ استوار کیا۔
ملالہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں فلسفہ، سیاست، اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی ہے۔
ملک سے جانے کے بعد سے یہ ان کا دوسرا دورہ ہے، اس سے قبل وہ اپریل 2018 میں بھی پاکستان آچکی ہیں۔
ملالہ کو 2011 میں وزیراعظم پاکستان کی جانب سے نیشنل یوتھ پیس پرائزدیاگیا تھا جس کے بعد سوات میں تسلط رکھنے والے طالبان نے انہیں 9 اکتوبر 2012 کو اسکول سے واپسی پرفائرنگ کا نشانہ بنایا۔
علاج کیلئے بیرون ملک منتقلی پر سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے بھی ملالہ کی عیادت کی ۔ 2013 میں جرمن نشریاتی ادارےنے ملالہ کو بااثرترین کم عمرشخصیت قراردیا۔ سال 2013 سے 2015 تک ٹائمزمیگزین نے ملالہ کو دنیا کی 100 بااثرشخصیات کی فہرست میں جگہ دی۔ سخارو پرائز کے علاوہ کا ملالہ کو اقوام متحدہ میں خطاب کا موقع بھی ملا۔
اکتوبر 2013 میں برطانوی مصنفہ کرسٹینا لیمب اورملالہ کی کتاب“آئی ایم ملالہ“شائع ہوئی، ملالہ کی 16سالگرہ پراقوام متحدہ نے ہر سال 12 جولائی کو ملالہ ڈے منانے کا اعلان کیا۔مئی 2014 میں برطانیہ کے کنگز کالج نے ملالہ کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی اورنومبر2014 میں انہیں نوبل امن انعام کاحقدارٹھہرایا گیا۔
Comments are closed on this story.